لانگ مارچ رکوانے کیلئے حکومت کے تحریک لبیک سے مذاکرات سیز فائر پر اتفاق

321

اسلام آباد/لاہور ( نمائندگان جسارت) لانگ مارچ رکوانے کے لیے حکومت نے تحریک لبیک کے ساتھ مذاکرات شروع کردیے۔پیر کو ٹی ایل پی کی تنظیمی کمیٹی سے گورنر پنجاب چودھری محمد سرور اور صوبائی وزیر قانون راجا بشارت نے مذاکرات کیے ۔ذرائع کے مطابق مذاکرات کسی غیر جانبدار مقام پر ہوئے
،پہلے دور میں سیز فائر پر اتفاق ہوا ۔فریقین نے یرغمال سرکاری اہلکار اور گرفتار کارکنان میں سے بعض کو رہا کردیا۔حکومتی وفدنے لانگ مارچ کی منسوخی پر زور دیا۔ ذرائع کے مطابق حکومتی نمائندے مذاکرات کی کامیابی کے لیے کافی پُر اُمید ہیں۔ وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے تصدیق کی ہے کہ کالعدم تحریک لبیک پاکستان سے بات چیت ہورہی ہے اور کافی بہتری ہوگی ،ٹی ایل پی نے یرغمال 11پولیس اہلکار چھوڑ دیے ہیںلبیک کے افراد بھی مسجد رحمت للعالمین ﷺ میں چلے گئے ہیں، پولیس بھی پیچھے ہٹ چکی ہے ۔باوثوق ذرائع کا کہنا ہے کہ تحریک لبیک کی جانب سے مذاکراتی وفد نے حکومتی وفد کے سامنے پاکستان میں متعین فرانسیسی سفیر کی ملک بدری کا مطالبہ پہلے نمبر پر رکھا اور کارکنوں پر درج مقدمات کا خاتمہ ،گرفتار کارکنوں کی رہائی سمیت تحریک لبیک کے ساتھ کالعدم لفظ کے خاتمے سمیت 4مطالبات رکھے، ٹی ایل پی کے مذاکرات کار اپنے مطالبات کے حق میں ڈٹ گئے جس کے نتیجے میں ڈیڈلاک ہوگیا جبکہ گورنر پنجاب چودھری محمد سرور کی قیادت میں حکومت وفد نے مزیدمشاورت کے لیے وقت مانگ لیا ہے۔دوسری جانب چیئرمین پنجاب قرآن بورڈکی قیادت میںعلمائے کرام کے وفد نے ٹی ایل پی کے سربراہ سعد رضوی سے کوٹ لکھپت جیل میں ملاقات کی۔ نجی ٹی وی کے مطابق وفد میں صاحبزادہ حامد رضا، ثروت اعجازقادری، میاں جلیل شرقپوری، صاحبزادہ ابوالخیرزبیر اوردیگر شامل تھے ۔وفدنے احتجاج ختم کرنے کی درخواست کرتے ہوئے سعد رضوی سے وڈیو پیغام جاری کرنے کا کہا۔