مسلح جتھوں کو بے امنی کی اجازت نہیں دے سکتے ،وزیراعظم

277
اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان رحمت اللعالمینؐ اسکالر شپ پروگرام کی افتتاحی تقریب سے خطاب کررہے ہیں

اسلام آباد(نمائندہ جسارت) وفاقی حکومت نے تحریک لبیک پاکستان پر پابندی لگادی ۔ وزیراعظم کی زیرصدار ت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں وزارت داخلہ کی جانب سے بھیجی گئی سمری کی منظوری لی گئی۔ جس کے بعد وزارت داخلہ نے انسداد دہشت گردی ایکٹ 1997ء کے تحت تحریک لبیک پاکستان کو کالعدم قرار ددینے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا۔نوٹیفکیشن میں الزام عاید کیا گیا ہے کہ ٹی ایل پی ملک میں دہشت گردی اور دوسرے گھنائونے جرائم میں ملوث ہے،لوگوں کو اکسا کر انتشار پیدا کیا، قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں کی اموات اور زخمی کرنے میں ملوث ہے۔دوسری جانب وزیراعظم کی زیر صدارت وفاقی وزرا اور حکومتی رہنماؤں کا اجلاس ہوا، جس میں ملکی موجودہ صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔وفاقی وزیرداخلہ شیخ رشید نے ملکی امن و امان کی صورتحال سے آگاہ کیا، جب کہ شرکا کو تحریک لبیک پر پابندی کے فیصلہ پر اعتماد میں لیا گیا۔عمران خان کا کہنا تھا کہ مسلح جتھوں کو ملک کا امن خراب کرنے کی اجازت نہیں دے سکتے، مطالبات کرنا ہر کسی کا حق ہے مگر پرتشدد احتجاج کی اجازت نہیں دی جا سکتی، اور نا ہی پرتشدد احتجاج کرکے ریاست کو دباؤ میں لایا جا سکتا ہے۔ علاوہ ازیں وزیراعظم سے چین کے سفیر نونگ رونگ نے ملاقات کی جس میں سی پیک پر گفتگو کی گئی۔ اس موقع پر عمران خان نے کہا کہ پاکستان سی پیک منصوبوں کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کے لیے پرعزم ہے،ترقی کے لیے چین کے تجربے سے سیکھنے کی ضرورت ہے۔ مزید برآں وزیراعظم نے رحمت اللعالمین اسکالر شپ پروگرام کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت ہر سال 5.5ارب روپے اسکالر شپس پر خرچ کر ے گی ،ہماری حکومت کا مقصد نبی کریم ؐ کی سوچ پر چلنے کی کوشش ، مدینہ کی ریاست، قانون کی بالادستی اور فلاحی ریاست کا قیام ہے۔عمران خان نے کہا کہ طاقت ور کو قانون کے نیچے نہ لانے والی قوم کبھی طاقت ور نہیں بن سکتی، کرپٹ آدمی پیسہ باہر لے جاکر بھی ملک کو نقصان پہنچاتا ہے ،غریب جیل جاتا ہے، ہمیں قوم کو علم، تعلیم اور ترقی کی طرف لے کر جانا ہے ۔ قبل ازیں وزیراعظم نے پاکستان میڈیکل کمیشن آن لائن نظام کا افتتاح کیا ۔ان کا کہنا تھاکہ پاکستان میڈیکل کمیشن آن لائن نظام سے نظام صحت میں انقلاب آئے گا، ہیلتھ کارڈز سے ملک میں بہت بڑا انقلاب آرہا ہے، امیر ملکوں کے پاس بھی اس طرح کی سہولت نہیں،معیاری صحت کے شعبے کے لیے ضروری ہے کہ ڈاکٹرز کے تعلیمی معیار کو بہتر کیا جائے ۔