اسرائیل میں اقتدار کی کنجی اسلام پسند جماعت کے پاس

166

 

لندن (تجزیہ مسعود ابدالی ) ا سرائیل میں 4 نشستوں والی اسلام پسند جماعت رعم (Raam) کو بادشاہ گر کی حیثیت حاصل ہوگئی۔ رعم کو اسرائیل دشمن و غدار کہنے والے نیتن یاہو نے اپنے خصوصی نمائندے ایوب کارا کو حکومت سازی میں تعاون کے لیے رعم کے قائد46 سالہ منصور عباس کے پاس بھیجا۔ دوسری طرف حزب اختلاف کی سب سے بڑی جماعت ’مستقبل پارٹی‘ کے سربراہ ییر لیپڈ نے منصور عباس اور شہر طیبہ کے میئر شعاع المصور کو اپنے گھر مدعو کیا۔ شعاع المصور کا تعلق بھی اسلامک موومنٹ سے ہے اور وہ تحریک کے قانونی مشیر ہیں۔ ملاقات کے بعد رعم کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ گفتگو کے دوران نئی حکومت کی تشکیل پر بات ہوئی اور اس سلسلے میں ایک اور نشست جلد متوقع ہے۔ ذرائع کے مطابق منصور عباس نے حکومت سازی پرتعاون کے لیے شرائط پیش کیں جن میں عرب مکان مالکان کو بلدیات کی جانب سے انہدام کے نوٹسوں کی واپسی، کچی
آبادیوں کو مستقل کرنا، عرب بستیوں پر حملہ کرنے والے اسرائیلی دہشت گردوں کی سرکوبی، عربوں کے حق رائے دہی کو قانونی تحفظ کے علاوہ امتیازی سلوک کے خاتمے کے لیے بھی قانون سازی پر زور دیا۔ اسرائیلی سیاستدان اس وقت بڑی آزمائش میں ہیں کہ یاتو جھوٹی انا کی قربانی دے کر عربوں کو حکومت میں حصہ دیں ورنہ پانچویں انتخابات کے لیے تیار ہوجائیں۔ یہ بات بھی خارج ازامکان نہیں کہ ایک قومی حکومت تشکیل دے دی جائے لیکن اس صورت میں نیتن یاہو کو اقتدار کی قربانی کے ساتھ شاید جیل کی ہوا بھی کھانی پڑے۔