پی ڈی ایم کی بقا مشکل، جماعت اسلامی کراچی کا مقدمہ لڑنے میں مصروف

246

کراچی(تجزیہ: محمد انور) پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ ( پی ڈی ایم) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن اور مریم نواز علالت کے باعث اپنے گھروں لاہور اور ڈیرہ اسماعیل خان کی حد تک محدود ہوگئے ہیں جبکہ پیپلز پارٹی سینیٹ میں اپنا اپوزیشن لیڈر بنانے میں کامیابی کے بعد اپنے نئے ہدف کی طرف گامزن نظر آتی ہے گوکہ اب یہ کہا جاسکتا ہے کہ سینیٹ کے انتخابات کے نتائج کہ بعد پی ڈی ایم کے اختلافات کھل کر سامنے آئے گا جو امکان ” جسارت ” نے 13مارچ کی تجزیاتی خبر میں ظاہر کیا تھا۔ اس خبر بتایاگیا تھا کہ ” اپوزیشن کے احتجاجی مارچ اور ریلیوں کا کوئی
فائدہ نہیں ہوگا البتہ یہ ممکن ہے کہ پی ڈی ایم میں دبے ہوئے اختلافات ابھرنے لگیں “۔ سو اب جسارت کا یہ تجربہ سو فیصد درست ثابت ہورہا ہے۔ پی ڈی ایم ٹوٹ رہی ہے۔ مولانا فضل الرحمن اور مریم نواز کی بیماری کے بعد سے اس خدشات میں بھی اضافہ ہوگیا ہے کہ اب کے اس کی بقا کی توقعات بھی نہیں رہیں۔کسی وقت بھی مولانا فضل الرحمن پاکستان پیپلزپارٹی پارٹی کے نقش قدم پر چلتے ہوئے سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کی واپسی کامطالبہ کر سکتے ہیں۔ آصف زرداری کی طرح یقینا فضل الرحمن کو بھی یہ یقین ہوگا کہ میاں نواز شریف موجودہ حالات میں وطن واپس نہیں آئیں گے۔نواز شریف نے مطالبہ منظور نہیں کیا تو ایسی صورت میں فضل الرحمن پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ سے دور ہوکر علیحدگی کا راستہ اختیار کرسکتے ہیں جس کے نتیجے میں پی ڈی ایم غیر فعال ہوکر ختم بھی ہوسکتی ہے ۔ خیال رہے کہ مولانا فضل الرحمن اور پیپلز پارٹی کے درمیان ہم آہنگی مسلم لیگ ن سے کہیں زیادہ ہے۔اسلام آباد میں حکومت اپوزیشن اور حزب اختلاف کی جماعتوں کے درمیان جو کچھ بھی معاملات چل رہے ہوں مگر کراچی ہمیشہ کی طرح اب اپنا مقدمہ لڑنے میں مصروف ہے۔ کراچی کے حقوق کے حصول کے لیے اتوار کو جماعت اسلامی نے ” حق دو کراچی ریلی کا انعقاد کرکے پورے ملک کی عوام کو اپنی جدوجہد کی جانب توجہ دینے پر مجبور کیا۔ قائد آباد سے گورنر ہاؤس تک نکالی گئی اس پر امن ریلی کی قیادت جماعت اسلامی کراچی کے امیر حافظ انجینئر حافظ نعیم الرحمن نے کی۔ یہ اور بات ہے کہ حکمراں اپنے معاملات اور کراچی کے امور سے پاک ایجنڈے پر اتوار کو بھی توجہ دیتے رہے، حکومت اور وزرا کے اس رویے سے کراچی کے کروڑوں لوگوں میں غصہ بڑھنا فطری عمل ہے۔ اس لیے حکومت کو چاہیے کہ ترجیحی بنیادوں پر جماعت اسلامی کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمن کے مطالبات پر توجہ دے۔