این سی او سی کا اسکولز، شاپنگ سینٹرز، شادی ہالز و ریسٹورنٹ کھولنے کا فیصلہ واپس لینے پر غور

376

کراچی /اسلام آباد/لاہور/جنیوا(اسٹاف رپورٹر/خبر ایجنسیاں/مانیٹرنگ ڈیسک) ملک میں کورونا وائرس کے کیسز میں پھر اضافے کے باعث این سی او سی نے اسکولز‘شاپنگ سینٹرز‘ شادی ہالز و ریسٹورنٹس کھولنے کا فیصلہ واپس لینے پر غور شروع کردیا‘ وفاقی وزیراسد عمر کی زیر صدارت اجلاس میں فیصلہ آج کیاجائے گا جبکہ پاکستان نے عالمی برادری سے جعلی ویکسین کے پھیلاؤ کو روکنے کا مطالبہ کردیا۔ تفصیلات کے مطابق نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر نے کورونا وائرس کے کیسز میں ایک بار پھر اضافے کے باعث اسکول دوبارہ کھولنے کے فیصلے پر نظرثانی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔سرکاری خبر رساں ایجنسی ‘اے پی پی’ کے مطابق وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر اور نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے نیشنل کوآرڈینٹر لیفٹیننٹ جنرل حمود الزمان خان کی زیر صدارت این سی او سی کا اجلاس ہوا، جس میں صوبائی نمائندوں نے وڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ لاک ڈاؤن ختم کرنے کے حوالے سے اپریل کے دوسرے ہفتے میں نظرثانی کی جائے گی۔ کورونا کے بڑھتے کیسز کو مدنظر رکھتے ہوئے این سی او سی (آج) منگل کواسکولوں کو کھولنے کے طریقے پر نظرثانی کرے گا۔اجلاس میں سینماؤں، شادی ہالز میں تقریبات اور ریسٹورنٹس کو دوبارہ کھولنے کے فیصلے کو واپس لینے اور ویکسی نیشن کی حکمت عملی پر بھی غور کیا گیا۔ صوبائی انتظامیہ کو ہدایت کی کہ نچلی سطح پر حفاظتی اقدامات پر سختی سے عملدرآمد کو یقینی بنائیں۔ اِدھر ملک میںگزشتہ 24 گھنٹے کے دوران کورونا وائرس سے مزید ایک ہزار 592 افراد متاثر ہوئے جس کے بعد کیسز کی مجموعی تعداد 5 لاکھ 92 ہزار 100 ہوگئی‘مزید 22 افراد اس وائرس کے باعث زندگی کی بازی ہار گئے‘اموات کی مجموعی تعداد 13 ہزار 222 تک پہنچ گئی‘ فعال کیسز کی تعداد 18 ہزار 415 ہے‘ ایک ہزار 210 مریض صحت یاب ہوئے جس کے بعد شفایاب ہونے والوں کی مجموعی تعداد 5 لاکھ 60 ہزار 458 ہوگئی۔ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کورونا وائرس کی صورتحال بیان کرتے ہوئے کہا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹے میں10 مریض انتقال کرگئے جبکہ 101 نئے کیسز رپورٹ ہوئے‘ 2206 مریض صحتیاب ہوئے ہیں‘ 5950 نمونوں کی جانچ کی گئی‘اس وقت 4125 مریض زیر علاج ہیں‘ 277 کی حالت تشویشناک بتائی گئی ہے جن میں سے 43 مریض وینٹی لیٹر پر ہیں۔ دوسری جانب پاکستان نے عالمی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ کووڈ 19 ویکسین اور دیگر جعلی طبی مصنوعات بنانے اور تقسیم کرنے والے مجرموں کے سدباب کو یقینی بنائے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ میں پاکستان کے سفیر منیر اکرم نے کہا ہے کہ کورونا ویکسین سمیت دیگر جعلی طبی مصنوعات کے خلاف مؤثر کارروائی کے لیے بین الاقوامی تعاون کو بڑھانے کی ضرورت ہے۔ نیو یارک میں 14 ویں ’کرائم کانگریس‘ کے ایک اعلیٰ سطح کے اجلاس میں انہوں نے خبردار کیا کہ کورونا وائرس نے متعدد خطرات کو بے نقاب کردیا ہے جن سے مجرم لوگوںکا استحصال کرسکتے ہیں۔ علاوہ ازیں محکمہ صحت سندھ نے کہا ہے کہ شہر قائد میں 65 سال سے زاید عمر کے افراد کو کورونا ویکسین لگانے کے لیے رجسٹریشن کا آغاز 10مارچ سے کیا جائے گا‘ کراچی میں مزید 16ویکسی نیشن سینٹرز قائم کر دیے گئے ہیں جس کے بعد شہر میں ویکسی نیشن سینٹرز کی تعداد 27 ہو گئی ہے ۔ سندھ پولیس کے مزید 73 افسران اور جوان کورونا وائرس کا شکار ہوگئے ہیں جس کے بعد محکمے میں متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد 6156 ہوگئی ان میں سے 5980 صحت یاب ہوچکے ہیں‘24 جاں بحق ہوئے جب کہ 152 زیر علاج ہیں۔کورونا کیسزمیں اضافے کے پیش نظر پنجاب کے7 اضلاع کے تعلیمی اداروں میں غیرنصابی سرگرمیوں پر پابندی عاید کردی گئی۔ان اضلاع میں لاہور ،گجرات ، ملتان ، راولپنڈی اور فیصل آباد شامل ہیں، محکمہ تعلیم نے نوٹی فکیشن جاری کردیا ہے۔ ملک بھر میں چین کی جانب سے فراہم کی گئی کورونا ویکسین لگانے کا عمل جاری ہے تاہم اس ویکسین سے متعلق کچھ ضروری معلومات جاننا بھی عوام کے لیے بہت ضروری ہے۔ یہ ویکسین2 خوراکوں پر مشتمل ہے جو 21 روز کے وقفے سے لگتی ہے اور اسے لگانے سے پہلے انسان کا بلڈ پریشر اور شوگر لیول چیک کرنا لازمی ہے‘ دونوں چیزیں نارمل ہونے کی صورت میں ہی ویکسین لگانے کا مرحلہ آئے گا۔