‘جماعت اسلامی نے ووٹ نہ ڈالنے کا فیصلہ کیا اس پر قائم ہیں’

814

جماعت اسلامی کے رکن سندھ اسمبلی سیدعبدالرشید نے کہا ہے کہ جماعت اسلامی نے ووٹ نہ ڈالنے کا فیصلہ کیا تھا اس پر قائم ہیں بڑی بڑی پیشکشوں کی اہمیت نہیں اصل فیصلہ پارٹی کا ہے۔

سندھ اسمبلی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سید عبدالرشید نے کہا کہ کل سندھ اسمبلی کا منظر افسوسناک اور توہین آمیز تھا تشدد کا واقعہ پہلی مرتبہ نہیں مگر اس کا سدباب ضروری ہے اسپیکر کو اس معاملے میں اپنا موثر کردار ادا کرنا ہوگا اسپیکر ایکشن لیں تو کوئی بھی اسمبلی کا وقار پامال نہیں کرسکتا۔

انہوں نے کہا کہ براہ راست انتخابات ہو یا ایوان بالا کا، نوٹوں کی سیاست ہر جگہ ہے آئین کی دفعہ 62،63 پر عمل کرکے ہی ہارس ٹریڈنگ کو روکا جاسکتا ہے ایک رکن سے موبائل فون برآمد ہونے کی وجہ سے پولنگ رکنے کی بھی اطلاع ملی تمام اراکین کو الیکشن کمیشن کے ضابطوں پر عمل کرنا چاہیے۔

سید عبدالرشید نے کہ الیکشن کے اس پورے نظام پر شفافیت کا سوال اٹھ رہا ہےکرکٹ میچ کی طرح سینیٹ الیکشن پر بھی سٹہ اور بولیاں لگ رہی ہیں، نو بال، چوکے، چھکے کی طرح سٹہ لگانے کے لیے تمام ہوٹلوں میں بکیز اور سرمایہ دار بیٹھے ہیں ایم پی اے ایز کی بولی 2 سے 25 کروڑ روپے تک لگائی جارہی ہے بہت سے معاملات سے واقف ہوں، اسی لیے کھل کر بول رہا ہوں عوام کا جمہوری عمل سے اعتماد ختم ہورہا ہے۔

رکن اسمبلی کا کہنا تھا کہ سینیٹ کے ٹکٹ بھی سرمایہ داروں کو دے کر پیسے لیے گئے ہیں جماعت اسلامی نے ووٹ نہ ڈالنے کا فیصلہ کیا تھا اس پر قائم ہیں ضمیر کا سودا کرنے والے اراکین اپنے حلف کو یاد کریں بڑی بڑی پیشکشوں کی اہمیت نہیں اصل فیصلہ پارٹی کا ہے اغوا اسے کیا جاتا ہے جس کی بنیادیں کمزور ہوتی ہیں پیپلز پارٹی نے جماعت اسلامی کے رکن سے ووٹ خریدنے کی کوشش نہیں کی، ہوسکتا ہے پیپلز پارٹی نے کسی اور کو خریدنے کی کوشش کی ہوگی مگر مجھے نہیں، پی ٹی آئی اور ایم کیو ایم کے کئی اراکین خود اپنے امیدواروں کو ووٹ نہیں دیں گے۔