پیزا‘ برگرسمیت فاسٹ فوڈ اور سافٹ ڈرنگس انسانی زندگی کیلیے انتہائی مضر ہیں

738

کراچی (رپورٹ:منیر عقیل انصاری) جنک فوڈیا تلی ہوئی چیزوں کے زیادہ استعمال سے دماغی صحت متاثر ہونے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے، فاسٹ فوڈ وقتی طور پر آپ کی بھوک مٹا دیتے ہیں لیکن اس کے کھانے سے آپ کی صحت پر اس کے برے اثرات وقت کے ساتھ آنا شروع ہوجاتے ہیں۔فاسٹ فوڈز ہماری انفرادی اور اجتماعی زندگی پر مضر اثرات کا موجب بن رہا ہے، آج کی نوجوان نسل فاسٹ فوڈذ ،پیزا ،برگر، پیسٹری کیک برگر فرائی فوڈذ چٹ پٹے کھانے اور سافٹ ڈرنکس کا استعمال بہت زیادہ کررہی ہے جس کی بدولت موٹاپے کا رجحان بہت زیادہوتا جارہا ہے۔ان خیالات کا اظہار معروف ماہر امراض اطفال ڈاکٹر اظہر چغتائی ،ایپی لیپسی فائونڈیشن پاکستان کی صدر ، آغا خان یونیورسٹی اسپتال کراچی کی معروف نیورولوجسٹ و ماہر امراض مرگی ڈاکٹر فوزیہ صدیقی ، سندھ سروسز اسپتال اور کتیانہ میمن اسپتال کے آرتھوپیڈک سرجن ڈاکٹر محمد مزمل سانگانی اور چنیوٹ مدر اینڈ چائلڈ اسپتال (سی ایم سی ایچ) کی معروف گائنا کالوجسٹ ڈاکٹر کوثر کریم نے جسارت کی جانب سے کیے گئے سوال برگر پیزا اور سافٹ ڈرنکس کا مسلسل استعمال انسانی صحت کے لیے کیسا ہے ؟کے جواب میں اظہار خیال کرتے ہوئے کیا ہے۔ ڈاکٹر اظہر چغتائی نے کہا کہ جو لوگ بہت زیادہ فاسٹ یا جنک فوڈ اور تلی ہوئی غذائیں جیسے فرنچ فرائز، برگر، پیزا اور سافٹ ڈرنکس استعمال کرتے ہیں اورپھلوں، سبزیوں، اجناس کا بہت کم استعمال کرتے ہیں، ان کی دماغی صحت متاثر ہونے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے جبکہ بے وقت کھانے کی خواہش بہت زیادہ بڑھ جاتی ہے۔ کثرت سے جنک فوڈ کھانے والے نوجوانوں کی نیند بری طرح متاثر ہوتی ہے۔ جنک فوڈ کے مستقیل استعمال سے وزن میں اضافہ ،ذیابیطس ،ہائی بلڈ پریشر، قلبی بیماری ،افسردگی، اضطراب، الجھن، تھکاوٹ،سوزش، یادداشت کی کمی ،گردے، سانس کے مسائل، پیٹ کی پریشانی ، جلد کی پریشانی ، ہڈیوں کی کثافت میں کمی ،خود اعتمادی کے معاملات،کینسر کا خطرہ اور علمی کام کاج کو متاثر کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب ہم باہر کا کھانا کھا رہے ہوتے ہیں اس میں گھی، تیل، چربی اور اس طرح کی دیگر چیزیں جو استعمال ہوتی ہیںوہ حفظان صحت کے عین مطابق نہیں ہوتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ جنک فوڈ جس جگہ تیار کیا جاتا ہے اس میں صفائی کا بالکل خیال نہیں رکھا جاتا ہے۔ جب ہم بہت زیادہ تلی اور بھنی ہوئی چیزیں کھاتے ہیں تو اس سے تیزابیت بڑھتی ہے اور مسلسل بازار کے کھانے کھانے سے وزن میں اضافہ ہوتا ہے اور وہ چیزیں آپ کے جسم میں اس طرح شامل نہیں ہو پاتی ہے اس کے لیے آپ کو متوازن غذا کی ضرورت ہوتی ہیں۔ فاسٹ فوڈ وقتی طور پر آپ کی بھوک کو مٹا دیتے ہیںلیکن اس کے کھانے سے آپ کی صحت پر اس کے برے اثرات لمبے عرصے کے بعد آنا شروع ہو تے ہیں۔ یہ ہارٹ اٹیک کا باعث بنتا ہے اور جس طرح پیزا بنانے کے لیے جو کیمیکل استعمال کیا جاتا ہے وہ انسانی صحت کے لیے اچھا تصور نہیں کیا جاتا ہے۔ اللہ تعالیٰ نے ہمارے پیٹ کے اندر بہتر بیکٹریارکھے ہیں اس کی گروتھ میں فرق پڑتا ہے جس سے پیٹ کے امراض میں اضافہ ہوجاتا ہے۔ جس میں بدہضمی، تیزابیت،لوزموشن، ٹائیفائیڈ اور جوائنڈس اور اس طرح کے دیگر مسائل انسانی جسم میں پیدا ہو جاتے ہیں جس سے وہ ایک صحت مند انسان نہیں کہلا سکتا ہے۔ایپی لیپسی فائونڈیشن پاکستان کی صدر ، آغا خان یونیورسٹی اسپتال کراچی کی معروف نیورولوجسٹ و ماہر امراض مرگی ڈاکٹر فوزیہ صدیقی نے جسارت سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ فاسٹ فوڈ نے ہمارے روایتی کھانوں کو بہت متاثر کیا ہے۔نوجوانوں میں خاص طور پر پیزے، برگر، شوارمے وغیرہ کھانے اور سافٹ ڈرنکس پینے کی عادت بہت عام ہوگئی ہے۔ فاسٹ فوڈز ہماری انفرادی اور اجتماعی زندگی پر مضر اثرات کا موجب بن رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ فاسٹ فوڈ ، ریشہ کی کمی ، انسولین کے کام کو متاثر کر سکتا ہے جس کی وجہ سے بلڈ شوگر کی سطح میں غیر متناسب اضافہ ہوتا ہے،فاسٹ فوڈ بنیادی طور پر تلے ہوئے کھانوں سے بنا ہوتا ہے ، جس میںچربی کا استعمال زیادہ ہوتا ہے۔ جنک فوڈ میںچربی اور اومیگا تھری فیٹی ایسڈ کی کمی دماغ کی زیادہ پریشان حالت پیدا کرسکتی ہے۔ جنک فوڈ کا روزانہ استعمال یادداشت اور عمومی علمی کام کو متاثر کرسکتا ہے۔ جنک فوڈز شمار ہونے والی کئی اشیاء مثلاً برگر یا پیزا وغیرہ کی زیادتی کینسر کا باعث بن سکتی ہے۔ پیزا اور برگر میں غذائیت کم اور کیلوریز بہت زیادہ ہوتی ہیں، جسے وہ dietary energy density (DED) کہتے ہیں۔ ان کے زیادہ استعمال سے انسانی جسم میں ضرورت سے زیادہ کیلوریز جمع ہو جاتی ہیں جوآگے چل کر کینسر کی وجہ بن سکتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ آج کی نوجوان نسل فاسٹ فوڈذ ،پیزا ،برگر، پیسٹری کیک برگر فرائی فوڈذ چٹ پٹے کھانے اور سافٹ ڈرنکس کا استعمال بہت زیادہ کررہی ہیجس کی بدولت موٹاپے کا رجحان بڑھ رہا ہے ،ایک طرف موبائل اڈیکشن اور دوسری طرف جنک فوڈز کا رجحان صحت کو بری طرح متاثر کر رہا ہے۔ سافٹ ڈرنکس اور کاربونیٹیڈ واٹر سے معدے میں تیزابیت بڑھ رہی ہے جس سے نظام ہضم کی بیماریوں میں اضافہ ہورہا ہے۔برگر پیزا اور سافٹ ڈرنکس کا مسلسل استعمال معدے کے مسائل معدے کے السر ایچ پائلوری کے مسائل بھی بہت ہی زیادہ ہوگئے ہیں جو مریضوں میں انگزایٹی پیدا کرتے ہیں۔ہر انسان کو اس کی عمر، قد کاٹھ اور وزن کے حساب سے پروٹین‘ معدنیات‘ نمکیات اور آئرن سے بھر پور غذا اعتدال اور میانہ روی کے ساتھ استعمال کرنی چاہیے، لیکن فاسٹ فود، اور باربی کیو کلچر نے ہمیں توانائی سے بھرپور غذاؤں سے بہت دور کر دیا ہے۔ اب ہماری غذائیں سبزیوں، گوشت اور دالوں سے نکل کر فاسٹ فوڈ اور جنک فوڈز تک محدود ہو گئی ہیں۔سندھ سروسز اسپتال اور کتیانہ میمن اسپتال کے آرتھوپیڈک سرجن ڈاکٹر محمد مزمل سانگانی نے جسارت سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ فاسٹ فوڈ میں غذائیت کے توازن کا خیال نہیں رکھا جاتا ہے۔ شوگر، نمکیات اور چکنائی کا بے دریغ استعمال جسم کے قدرتی عمل کو تباہ کر کر دیتا ہے۔ بچوں کی ذہنی اور جسمانی نشوونماپر بہت برا اثر پڑتا ہے۔ فاسٹ فوڈ کا کثرت سے استعمال جسم کو کئی طرح سے متاثر کرتا ہے۔ یہ خون کے دباو، جگر کی کارکردگی اور خون کے خلیوں پر براہ راست اثر انداز ہوتی ہیں۔ اسی طرح برگربھی صحت کے لیے نقصان دہ ہے۔ اس میں شامل دیگر مصالحوں کی وجہ سے آپ کو سینے میں جلن کا سامنا بھی کرنا پڑ سکتا ہے اور اس کی وجہ سے آپ کے معدے میں قدرتی ایسڈ کا اضافہ ہوتا ہے جو کہ صحت کے لیے نقصان دہ ثابت ہو سکتے ہیں ۔میٹھے مشروبات کا استعمال گردوں کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔میٹھے مشروبات یا سافٹ ڈرنکس سے آنتوں کے کینسر کا خطرہ بڑھتا ہے، ان مشروبات میں صرف چینی کی مقدار بہت زیادہ نہیں ہوتی بلکہ وہ کیمیکلز سے بھی بھرپور ہوتے ہیں، ان مشروبات سے دوری کینسر کے ساتھ ساتھ ذیابیطس اور دیگر متعدد امراض سے بچانے میں مددگار ثابت ہوسکتی ہے ۔چینیوٹ مدر اینڈ چائلڈ اسپتال (سی ایم سی ایچ) کی معروف گائنا کالوجسٹ ڈاکٹر کوثر کریم نے کہا کہ فاسٹ فوڈ کے استعمال میں کافی حدتک اضافہ ہوا ہے۔ سافٹ ڈرنکس، انرجی ڈرنکس اور دیگر مشروبات بدن میں چربی جمع ہونے کے عمل کو تیز کرتے ہیں۔فاسٹ فوڈ کے ساتھ سافٹ ڈرنکس کا استعمال آپ کے موٹاپے کا باعث بنتا ہے۔ سافٹ ڈرنکس، انرجی ڈرنکس اور دیگر مشروبات بدن میں چربی جمع ہونے کے عمل کو تیز کرتے ہیں۔فاسٹ فوڈ، جنک فوڈ اور باربی کیو کلچر سے خطرناک بیماریوں کی پرورش انسانی جانوں کے اندر ہورہی ہے۔ہمارے معاشرے میں ’فاسٹ فوڈ‘، ’بار بی کیو‘ کا ایک اور نیا کلچر در آیا، جس نے انسانی جسم میں موجود کچھ بیماریوں کی رہی سہی کسر بھی پوری کردی۔ اس بات سے کوئی انکار نہیں کر سکتا کہ غذائیت سے بھرپور کھانا ا نسانی جسم کے لیے بہت ضروری ہے، دنیا بھر میں فاسٹ فوڈ اور جنک فوڈ موٹاپے کا سب سے بڑا اور اہم سبب ہے، اور اس موٹاپے کی وجہ سے بچوں اور نوجوانوں کی اکثریت ذیابیطس جیسے خطرناک مرض میں مبتلا ہو رہی ہے۔پیزا، برگر، سوفٹ ڈرنکس، کولڈ ڈرنکس ان ساری چیزوں میں زیادہ مقدار شوگر کی پائی جاتی ہے۔