پاکستان کپ میں باؤنڈریز بھی لگیں اور وکٹیں بھی اڑیں

499

کراچی(اسٹاف رپورٹر)پاکستان کرکٹ بورڈ کے شعبہ ہائی پرفارمنس نے کوویڈ 19 کی غیرمعمولی صورتحال میں بھی پاکستان کپ پاؤرڈ بائی سروس ٹائرز کا کامیاب انعقاد کرکے دکھایا۔ کراچی میں کھیلے گئے ایونٹ میں کْل 33 میچز کھیلے گئے۔ایونٹ کے فائنل میں خیبرپختونخوا نے سینٹرل پنجاب کو 7 وکٹوں سے ہرا کر ٹائٹل اپنے نام کیا۔ چیمپئن خیبرپختونخوا کی ٹیم نے اس سے قبل نیشنل ٹی ٹوئنٹی کپ میں سدرن پنجاب کو شکست دی تھی جبکہ قائداعظم ٹرافی کے فائنل میں سینٹرل پنجاب کے ساتھ ان کا مقابلہ برابر رہا تھا ۔پاکستان کے سابق آلراؤنڈر عبدالرزاق نے ڈومیسٹک کرکٹ میں اپنے کوچنگ کیرئیر کا شاندار آغاز کیا۔خیبرپختونخوا کی ٹیم ان کی کوچنگ میں ڈومیسٹک سیزن 21-2020 کے تمام فرسٹ الیون ٹورنامنٹس کے فائنل میں پہنچی۔ پاکستان کپ پاؤرڈ بائی سروس ٹائرز میں سنسنی خیز مقابلے دیکھنے کو ملے، جہاں بلے بازوں نے چھکے چوکوں کی برسات بھی کی ، وہاں بولرز نے بھی خوب وکٹیں گرائیں ۔ ان33 میچوں میں کْل 17783 رنز بنے اور کْل 498 وکٹیں گریں، 460 چھکے اور 1538 چوکے لگے۔میچ ایگریٹ کی اوسط 269 رہی جبکہ پہلی اننگز میں رنز بنانے کی اوسط 278 رہی۔خیبرپختونخوا اور بلوچستان کی ٹیمیں سب سے بڑا مجموعہ بنانے والی ٹیمیں رہیں۔ ایک میچ میں خیبرپختونخوا نے 378 رنز کا پہاڑ جیسا ہدف 8 وکٹوں کے نقصان پر حاصل کرلیا۔2 ہفتوں بعد خیبرپختونخوا نے بلوچستان کے خلاف پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 369 رنز بنائے اور پھر کامیابی سے اس کا دفاع بھی کیا۔ان دونوں ٹیموں کے درمیان مذکورہ پہلے میچ میں کْل 755 رنز بنے جبکہ دوسرے میچ میں 717 رنز بنے۔