اپوزیشن سینیٹ انتخابات میں ہارس ٹریڈنگ کرکے سیٹیں حاصل کرنا چاہتی ہے، وزیراعظم

334
اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان سے آرمی چیف قمر باجوہ، ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید ملاقات کررہے ہیں

اسلام آباد(نمائندہ جسارت +خبر ایجنسیاں) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ اپوزیشن سینیٹ انتخابات میں ہارس ٹریڈنگ کرکے سیٹیں حاصل کرنا چاہتی ہے۔وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت حکومتی رہنماؤں کا اجلاس ہوا،جس میں موجودہ سیاسی و معاشی صورت حال پر غور کیا گیا۔ وزیراعظم نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ میثاق جمہوریت میں پیپلزپارٹی اور ن لیگ نے اوپن بیلٹ کی تجویز پر اتفاق کیا تھا لیکن اب اپوزیشن سینیٹ انتخابات اوپن بیلٹ سے کرانے کی تجویز سے بھاگ رہی ہے کیونکہ وہ سینیٹ انتخابات میں ہارس ٹریڈنگ کرکے سیٹیں حاصل کرنا چاہتی ہے، آج شفاف انتخابات میں سب سے بڑی رکاوٹ خود اپوزیشن جماعتیں بن رہی ہیں۔اجلاس میں حکومتی رہنماؤں کو سرکاری زمینوں پر قبضوں کے خلاف جاری آپریشن پر بھی بریفنگ دی گئی۔ عمران خان نے کہا کہ قبضہ مافیا کے خلاف آپریشن سے مسلم لیگ ن کو سب سے زیادہ مسئلہ ہے، اس سے واضح ہوچکا کہ قبضہ مافیا اپوزیشن رہنماؤں کی اے ٹی ایم مشینیں ہیں، گزشتہ حکومتوں کی پشت پناہی سے مافیا ۔ سرکاری زمینوں پر قابض ہوا، یہ لوگ سرکاری زمینوں سے کمائی کے پیسے سے سیاست کرتے رہے۔وزیراعظم نے کہا کہ الیکشن کمیشن میں تحریک انصاف نے اپنے ڈونرز کا مکمل ریکارڈ پیش کر دیا ہے اور تحریک انصاف نے کسی حکومت یا این جی او سے پیسے نہیں لیے جبکہ اپوزیشن جماعتوں کو مختلف ممالک اور شخصیات نے فنڈنگ کی، حقیقی فارن فنڈنگ تو نواز شریف اور مولانا فضل الرحمن لیتے رہے،ان کے پاس کوئی ریکارڈ نہیں، الیکشن کمیشن میں وہ بے نقاب ہوںگے۔مہنگائی کے بارے میں عمران خان نے کہا کہ حکومتی اقدامات کے نتائج ملنا شروع ہو چکے ہیں، شدید مہنگائی کی لہر پر قابو پالیا اور اشیاء کی قیمتیں کم ہو رہی ہیں،آج افراط زر اس سطح سے کم ہے جس سطح پر ہم نے حکومت سنبھالی تھی، عالمی منڈی میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا کم سے کم بوجھ عوام کو منتقل کررہے ہیں۔وزیراعظم نے مزید کہا کہ خیبرپختوخوا یونیورسل ہیلتھ کوریج دینے والا پہلا صوبہ بن چکا ہے، صوبے کے ہر شہری کو مفت صحت سہولیات دینا ہماری حکومت کا بڑا کارنامہ ہے، خیبرپختوخوا کے بعد پنجاب کے ہر شہری کو ہیلتھ انشورنس دیں گے۔ علاوہ ازیںوزیر اعظم عمران خان نے شہریوں کی براہ راست فون کالز میں ملکی حالات، معیشت، حکومتی پالیسیوں سمیت مختلف موضوعات پر پوچھے گئے سوالات کے جواب دیے۔اپوزیشن اتحاد پی ڈی ایم کے بارے میں پوچھے گئے سوال پر وزیر اعظم نے کہا کہ ملک کے بڑے ڈاکوئوں نے مل کر ایک یونین بنا لی ہے اور پچھلے 2سال سے حکومت پر دبائو ڈالنے کی کوشش کررہے ہیں۔کورونا ویکسینیشن سے متعلق سوال کے جواب میں عمران خان نے کہا کہ کوروناویکسین آج ہی پاکستان پہنچی ہے، یقین دلاتا ہوں کہ ویکسینیشن میں امیر غریب کی تفریق نہیں برتی جائے گی، سب سے پہلے فرنٹ لائن ہیلتھ ورکرزکوویکسین لگائی جائے گی۔ریاست مدینہ کے تصور سے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں وزیر اعظم نے کہا کہ مدینہ کی ریاست جدوجہدکانام ہے، اس تصور کو سمجھانے کے لیے اب ہم اسکولوں کی ساتویں کلاس سے سیرت نبی کانصاب پڑھانے جارہے ہیں۔وزیر اعظم نے ایک کالر کے اسلام فو بیا اور تحفظ ناموس رسالت سے متعلق سوال پر جواب دیا کہ فرانس نے جب کارٹون چھاپے سب مسلمان حکمرانوں کو خط لکھے انہیں مل کر اس کے خلاف آواز اٹھانے کو کہا،مغرب میں کئی لوگ جان بوجھ کر کام کرتے ہیں،وہ اس حوالے سے ہماری حساسیت نہیں سمجھتے، میں نے اور ترک صدر طیب اردوان نے اس معاملے پر عالمی سطح پر اسٹینڈ لیا ، ہم اس ایشو پر تمام مسلم ممالک کو ایک جگہ لانا چاہتے ہیں۔وزیر اعظم نے یہ بھی کہا کہ اگرہم صرف جی بی میں سیاحت کھول دیں تو سوئٹزر لینڈ سے زیادہ کما سکتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ دنیاکی امیرسے امیرحکومت لوگوں کو گھر بناکرنہیں دے سکتی، حکومت گھربنانے کے لیے 5فیصد سبسڈی دے رہی ہے۔دوسری جانب وزیراعظم عمران خان نے بلوچستان کے کسانوں اور کاشتکاروں کی سہولت کے لیے اہم فیصلہ کیا ہے ،صوبے میں ٹیوب ویلوں کی سولرئزایشن کی منظوری دیدی ہے ۔وزیر اعظم کی زیر صدارت اجلاس میں وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال ، وفاقی وزرا سمیت دیگر اعلیٰ حکام بھی موجود تھے ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ بلوچستان کے سماجی و معاشی حالات کو مد نظر رکھتے ہوئے حکومت کی جانب سے ٹیوب ویلوں کی مد میں اربوں روپے کی سبسڈی کے باوجود بھی جہاں کسان مشکلات کا شکار ہیں،وہاں گردشی قرضوں میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے ،بجلی کی مد میں ہونے والے نقصانات کا خمیازہ بلوچستان اور پورے ملک کے عوام کو بھگتنا پڑ رہا ہے لہٰذا ترجیحی بنیادوں پر اس مسئلے کے حل کو یقینی بنایا جائے، سبسڈی کا موثر اور مناسب استعمال حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ادھر وزیراعظم عمران خان سے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے ملاقات کی ۔ ملاقات میں سیکورٹی سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ذرائع کے مطابق ملاقات میں افواج پاکستان کے پیشہ ورانہ اور آپریشنل امور پر بھی بات چیت کی گئی ۔آرمی چیف نے اپنے دورہ قطر پر بھی وزیراعظم کو اعتماد میں لیا۔افغانستان میں مفاہمتی عمل اور کنٹرول لائن کی موجود ہ صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔اس موقع پر وزیر اعظم کا کہناتھاکہ پاکستان افغانستان میں پائیدار امن چاہتا ہے، ملک میں بدامنی پھیلانے کی دشمن کی کوئی سازش کامیاب نہیں ہونے دی جائے گی۔