گندے پانی سے سبزیوں کی کاشت‘ سندھ ہائیکورٹ فوڈ اتھارٹی پر برہم

306

۔

کراچی (اسٹاف رپورٹر) ملیر اور کورنگی میں صنعتی فضلے کے پانی سے سبزیوں کی کاشت کا معاملہ، عدالت فوڈ اتھارٹی پر برہم، گندے پانی سے سبزیوں کے کاشت کے خلاف بھرپور ایکشن لینے کا حکم دے دیا، سندھ ہائیکورٹ میں سماعت کے دوران ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر نے عدالت کو بتایا کہ ابھی مون سون کی وجہ سے پانی زیادہ ہے، ہم ایکشن لیتے ہیں پہلے بھی کارروائی کی ہے، عدالت کا کہنا تھا کہ یہ تو انسانی زندگیوں کا مسئلہ ہے، ہمیں کہنے کی ضرورت نہیں، مستقل کارروائی ہونی چاہیے۔ فوڈ اتھارٹی کا کہنا تھا کہ ہم نے 21 جنوری کو نمونے لیے ہیں جلد نتائج آجائیں گے،
عدالت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کب سے حکم دیا ہوا ہے اور آپ نے ابھی نمونے لیے ہیں؟ فوڈ اتھارٹی کا کہنا تھا کہ درخواست گزار ٹیسٹ کی قیمت ادا کرے گا، عدالت کا کہنا تھا کہ درخواست گزار کیوں قیمت دے گا؟ آپ کا کام ہے یہ کرنا، اتنا سنجیدہ معاملہ ہے اور فوڈ اتھارٹی اہمیت ہی نہیں دے رہے، اگر گٹر کے پانی سے کوئی سبزی اُگ رہی ہے تو حکومت کی ذمے داری ہے ایکشن لے۔ عدالت نے ڈی سی ملیر اور کورنگی کو علاقے کا دورہ کرکے جامع رپورٹ تیار کرنے کی ہدایت کردی، عدالت نے آئندہ سماعت پر فوڈ اتھارٹی سے بھی رپورٹ طلب کرلی جبکہ ڈپٹی کمشنر کو سیکرٹری فوڈ کے دستخط شدہ رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت 17 فروری تک ملتوی کردی۔