سندھ حکومت ایمانداری افسران کو برداشت نہیں کرتی ، پی ٹی آئی

286

 

کراچی (اسٹاف رپورٹر) تحریک انصاف کے رہنماؤں اورارکان سندھ اسمبلی نے کہا ہے کہ سندھ حکومت ایماندار افسران کو برداشت نہیں کرتی ۔ان خیالات کا اظہار حلیم عادل شیخ، خرم شیرزمان، جمال صدیقی اور ملک شہزاد اعوان نے مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ان رہنماؤں نے سندھ حکومت اور صوبائی بیوروکریسی کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی موجودہ کرپٹ نظام کو ٹھیک کرنے کے لیے موثر اقدامات اٹھا رہی ہے ، پہلی بار سندھ میں کرپشن زدہ افسران گھر جاتے ہوئے نظر آئیں گے ،کرپشن کرنے والے افسران کو ترقی اور پوسٹنگ نہیں ملنی
چاہیے ان کو انکوائری کو منہ دینا پڑے گا پہلے انکوائریاں ہوتی تھیں توسالوں ان پر کوئی کارروائی نہیں ہوتی تھی لیکن اب صرف 105دن میں انکوائری مکمل ہوگی نئے قانون کے تحت کوئی بھی افسر 10سال سے زاید ایک صوبے میں اپنی خدمت سرانجام نہیں دے سکتایہاں تو افسران نے اپنے گھر بنالیے ہیں جانے کے لیے تیار ہی نہیں ہیں روٹیشن پالیسی اس ماہ لاگو کردی جائے گی سندھ کے عوام کو مبارکباد دیتے ہیں پورے ملک میں کرپٹ افسران کا خاتمہ ہونے جارہا ہے جن افسران کے اثاثے آمدن سے زاید ہونگے انہیں کرپٹ تصور کیا جائے گا اور اس قانون سے بچ نہیں پائیں گے اس قانون کے بعد سندھ حکومت پر پریشر پڑے گا کہ وہ اپنے کرپٹ افسران کے خلاف کارروائی کرے گی۔ سندھ کا نظام تباہ کرنے میں کرپٹ بیوروکریسی کا کردار ہے یہاں پر ایماندار افسران بھی ہیں جو اس ملک کی خدمت کرتے ہیں جو کرپشن اور بدعنوانی کے خلاف جہاد کررہے ہیں لیکن انہیں سندھ حکومت برداشت نہیں کرتی ہمیشہ انہیں پیچھے رکھا جاتا ہے جس جس نے کام کرنا چاہا اسے سندھ سے نکالا گیا، اپنے من پسند اور تابعدار لوگوں کو پوسٹنگ دی گئی ، سیاستدان کرپٹ ہیں باتیں چلتی ہیں ہم مانتے ہیں لیکن اس کے پیچھے بیوروکریسی ہوتی ہے اس پر ہاتھ ڈالنے کے لیے کوئی حکومت سامنے نہیں آئی، سندھ میں اربوں روپے کرپشن کرنے والے افسران کو سندھ حکومت نے دوبارہ نوکریوں پر بحال کرکے کرپشن کی کھلی چھوٹ دی ہوئی ہے۔