پاکستان کا حریت رہنما یا سین ملک کی رہائی کیلیے اقوام متحدہ کو خط

241

 

اسلام آباد(نمائندہ جسارت) پاکستان نے حریت رہنما یاسین ملک کی رہائی کے لیے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کو خط لکھا ہے اور مطالبہ کیا کہ من گھڑت الزامات کے تحت غیر قانونی طور پر نظر بند کیے گئے کشمیری رہنماؤں کو فوری طور پر رہا کرے۔ ترجمان دفتر خارجہ زاہد حفیظ چودھری نے ہفتہ وار پریس بریفنگ میں ایک سوال کے جواب میں کہا کہ کشمیری رہنماؤں کو بنیادی انسانی حقوق، بین الاقوامی کنونشنز اور عالمی
قوانین کی کھلی خلاف ورزی کرتے ہوئے بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر اور بدنام زمانہ تہاڑ جیل سمیت بھارت کے دوسرے حصوں میں غیر قانونی طور پر نظر بند رکھا گیا ہے۔ترجمان نے کہا کہ پاکستان حریت رہنما یاسین ملک کے خلاف بھارتی فضائیہ کے عملے کے 4 ارکان کو فائرنگ کرکے ہلاک کرنے کے من گھڑت اور سیاسی فائدے کے لیے عاید کیے گئے الزامات کی شدید مذمت کرتا ہے۔انہوں نے کہا کہ اس کیس کو دوبارہ کھولنے کے وقت سے یہ بات واضح ہوتی ہے کہ بی جے پی حکومت مقبوضہ کشمیر پر جاری غیر قانونی تسلط کے خلاف مزاحمت کی پاداش میں حریت قیادت کو پابند سلاسل رکھنا چاہتی ہے۔یاسین ملک کی صحت پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے زائد حفیظ چودھری نے کہا کہ کشمیری قیادت پر ان کے سیاسی نظریات کی وجہ سے قید وبند کی صعوبتیں، ظلم وتشدد اور غیر قانونی تسلط کے خلاف ان کی جدوجہد کو دبانا بھارتی حکومت کی انتہا پسندانہ ذہنیت کا واضح ثبوت ہے۔انہوں نے عالمی برادری، خصوصا اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی تنظیموں پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں اور کشمیریوں کو غیر قانونی طور پر نظر بند رکھنے کے واقعات کا نوٹس لیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان نئی امریکی انتظامیہ کے ساتھ علاقائی امن و سلامتی سمیت مختلف معاملات پر ملکر کام کرنے کے لیے ہیں۔