انصاف کی فراہمی میں تاخیر بے امنی کی وجہ ہے ، وزیر اعظم

511
اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان سے علماو مشائخ کا وفد ملاقات کررہاہے

اسلام آباد(نمائندہ جسارت+خبر ایجنسیاں) وزیراعظم عمران خان نے انصاف کی فراہمی میں تاخیر سے بڑے مجرم بچ نکلتے ہیں جس کے باعث معاشرے میں کرائمز بڑھ جاتے ہیں ،نادرا کی مدد سے وراثتی سرٹیفکیٹس کے 15دن میں اجرا کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے سمندر پار پاکستانیوں کا مسئلہ بھی حل ہوگا۔وزیراعظم کا لیٹر آف ایڈمنسٹریشن، وراثتی سرٹیفکیٹ کے اجرا کی تقریب سے خطاب کرتے کہنا تھاکہ نادرا نے وراثتی سرٹیفکیٹس کے آن لائن اجرا کا نظام بنا کر اہم قدم اٹھایا ہے، سول پروسیجر کورٹس بھی زبردست اقدام ہے جس سے جن کیسز کے فیصلوں میں 30سال لگ جاتے تھے اب فیصلے جلد آئیں گے ،ملک میں قبضہ گروپ ہیں اور اوورسیز پاکستانیوں کی زمینوں پر قبضے ہوجاتے ہیں۔ عدالت میں آدھے کیسز زمینوں کے ہوتے ہیں۔وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ وزارت قانون نے عام آدمی کے لیے آسانیاں پیدا کی ہیں،ہمارے قانون میں آسانیاں نہیں ہیں بلکہ مشکلات ہیں۔ 2ہفتے بعد وارثتی سرٹیفکیٹ ملنا شروع ہوجائیں گے۔ان کا کہنا تھا کہ خواتین کے وراثت کے حق کے حوالے سے بھی جلد عملی اقدام سامنے لانے والے ہیں کیونکہ خواتین کو شاید شہروں میں تو شریعت کے مطابق وراثت میں حصہ ملتا ہو، لیکن دیہات میں بالکل نہیں ملتا۔انہوں نے کہاکہ ضابطہ دیوانی میں اصلاحات کا فائدہ عوام کو پہنچانے کے لیے متعلقہ فریقوں کواعتماد میں لیا جائے۔ پیسے والے تو اپنے لیے آسانی ڈھونڈ لیتے ہیں، عام آدمی کو مسائل کا سامنا ہوتا ہے۔علاوہ ازیںوزیراعظم نے حکومتی رہنمائوں کا اجلاس ہوا جس میں بجلی کی قیمت میں اضافے اور براڈشیٹ کے معاملے پر بریفنگ دی گئی۔ اس موقع پر وزیراعظم کا کہنا تھا کہ براڈشیٹ کیس نے سابق حکمرانوں کو ایکسپوز کردیا ہے، سابق این آر او 20 ملین ڈالر کے نقصان کا سبب بنا۔ انہوں نے مشرف کے ساتھ ڈیل کرکے اپنی پراپرٹی بچائی۔عمران خان نے کہا ہے کہ یہ لوگ آج بھی صرف اپنے دولت بچانے کے لیے این آر او مانگ رہے ہیں، براڈشیٹ کیس کی روشنی میں جامع تحقیقات کروا رہے ہیں۔ ہماری حکومت اور ادارے ان کے دبائومیں نہیں آئیں گے۔ قوم کی لوٹی ہوئی دولت واپس لائی جائے گی۔