نیب ریفرنس میں نواز شریف کی تمام جائدادیں قرق

373

لاہور (نمائندہ جسارت) احتساب عدالت کے حکم پر میر شکیل الرحمن کو جوہر ٹائون میں پلاٹوں کی غیر قانونی الاٹمنٹ اور اختیارات کے ناجائز استعمال کے ریفرنس میں نامزد نوازشریف کی تمام جائدادیں قرق کر لی گئیں۔ تفتیشی افسر عابد حسین نے عدالت میں نواز شریف کی جائداد قرق کرنے سے متعلق محکموں کی رپورٹ بھی پیش کردی۔بار بارطلبی کے باوجود پیش نہ ہونے پر نواز شریف کو عدالتی اشتہاری قرار دیا جا چکا ہے ۔عدالت نے عدم پیشی پر ان کی جائداد قرقی کاحکم دیا تھا۔عدالت نے کیس کی سماعت 28 جنوری تک ملتوی کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر میر شکیل الرحمن پر فرد جرم عائد کرنے کی کارروائی کا حکم دیا ہے۔عدالت نے دوسرے شریک ملزم ہمایوں فیض رسول کو بھی طلب کر لیا۔احتساب عدالت کے جج اسد علی نے ریفرنس کی سماعت کی۔ منگل کے روز عدالتی سماعت پر ریفرنس میں نامزد ملزم میر شکیل الرحمن پیش ہوئے اور اپنی حاضری مکمل کروائی۔ نیب کی طرف سے اسپیشل پراسیکوٹر حارث قریشی اورمیر شکیل کی طرف سے محمد نواز چودھری ایڈووکیٹ پیش ہوئے۔نیب کے تفتیشی افسر نے عدالت کو آگاہ کیا کہ عدالتی حکم پرملزموں کو تمام صاف کاپیاں فراہم کر دی ہیں، اگر ان میں کوئی مسئلہ ہے تو ابھی چیک کر کے بتا دیں۔انہوں نے بتایا کہ نواز شریف کی ملی بھگت سے ایک ایک کنال کے 54 پلاٹ ایگزمپشن پر حاصل کیے گئے ۔ نیب پراسیکوٹر نے بتایا کہ ملزم نے نواز شریف کی ملی بھگت سے 2 گلیاں بھی الاٹ شدہ پلاٹوں میں شامل کر لیں، ملزم نے اپنا جرم چھپانے کیلیے پلاٹ اپنی اہلیہ اور کمسن بچوں کے نام پر منتقل کروالیے۔ احتساب عدالت نواز شریف کو عدالتی اشتہاری قرار دے کر ان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرچکی ہے۔ عدالت نے اس ریفرنس میں نواز شریف کا ٹرائل الگ کردیا ہے،ان پر 54 کنال اراضی غیرقانونی طور پر من پسند افراد کو دینے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ ریفرنس میں نواز شریف سمیت دیگر ملزمان کے خلاف 60 گواہوں کو نامزد کیا گیا ہے۔