عدالتی حکم عدولی، 200اساتذہ کو آبائی شہروں میں بھیجنے کا فیصلہ

175

اسلام آباد(آن لائن) وفاقی نظامت تعلیمات نے 200 مرد و خواتین اساتذہ کو غیر قانونی طور پر ان کے آبائی شہروں میں واپس بھیجنے کا حکم نامہ جاری کر کے عدالتی حکم کی دھجیاں اڑا دیں۔ ڈائریکٹر جنرل اکرام علی اور ڈائریکٹر لیگل اعظم گھکھڑ نے عدالت کے حکم کی غلط تشریح کر کے 200 خاندانوں کا مستقبل داؤ پر لگا دیا ۔غیر قانونی احکامات کے باعث 5 خواتین اساتذہ ذہنی دباؤ کا شکار ہو کر جان کی بازی ہار گئیں ۔ وفاقی نظامت تعلیمات کی ہٹ دھری برقرار اور متاثرہ خاندانوں نے نیشنل پریس کلب کے مسلسل احتجاج کا سلسلہ شروع کر دیا ۔دوسری جانب اسلام آباد کے جسٹس گل اورنگزیب ویڈ لاک پالیسی سے متعلق رٹ پٹیشن نمبر 194/2020 میں ایک تفصیلی فیصلہ دے چکے ہیں جو کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کی ویب سائٹ پر موجود ہے ۔ اس فیصلے میں جسٹس گل اورنگزیب نے کہا کہ ویڈ لاک پالیسی کے تحت کئی بھی ڈیپوٹیشن پر آئے ہوئے مرد یا عورت کو واپس نہیں بھیجا جائے گا اور یہ کہ ویڈلاک پالیسی مخصوص مدت کے لیے نہیں بلکہ میاں بیوی کے ایک ہی شہر میں موجود ہونے تک کے لیے ہے ۔