عالمی یوم حق خودارادیت پر دنیا بھر میں کشمیریوں کے مظاہرے‘سلامتی کونسل سے وعدہ نبھانے کا مطالبہ

223

اسلام آباد/مظفر آباد/سری نگر (خبر ایجنسیاں) کنٹرول لائن کے دونوں جانب اور دنیا بھر میں مقیم کشمیریوں نے منگل کویو م حق خود ارادیت مناتے ہوئے مطالبہ کیا کہ سلامتی کونسل کشمیریوں سے کیا وعدہ نبھائے ، حریت قائدین نے بھی دنیا سے اپیل کی ہے کہ جنوبی ایشیا کو ایٹمی فلیش پوائنٹ میں تبدیل ہونے سے بچایا جائے،دوسری جانب اسلام آباد میں اقوام متحدہ دفتر کے سامنے احتجاجی مظاہرہ ،کیا گیا ،مظفر آباد میں اقوام متحدہ کے مبصر مشن کو استصواب رائے کی قرارداد پیش ، سینیٹ اراکین نے کشمیر کے بغیر پاکستان کوادھورا قرار دیتے ہوئے بھارتی مظالم کی شدید مذمت کی جبکہ وزیراعظم نے مطالبہ کیا کہ عالمی برادری مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا نوٹس لے ،پاکستان کشمیری بھائیوں کے ساتھ کھڑا ہے ۔تفصیلات کے مطابق سرحد کے آر پار اور دنیا بھر میں کشمیریوں نے یوم حق خود ارادیت اس تجدید عہدکے ساتھ منایا کہ بھارتی تسلط سے مکمل آزادی تک جدوجہدآزادی کو جاری رکھا جائے گا۔یہ دن منانے کا مقصد عالمی برادری کو اس بات کی یاد دہانی کرانا ہے کہ 7دہائیوں سے زائدکا عرصہ گزرجانے کے باوجود جموںوکشمیر کے بارے میں اقوا م متحدہ کی قراردادوں پر عملدرآمد نہیں ہواہے۔دنیا بھر میں ریلیوں ، سیمیناروںاور کانفرنسوں کا انعقاد کیا گیا تاکہ اقوام متحدہ کو یاد دلایا جاسکے کہ وہ تنازع کشمیرکے حل کے لیے اپنی قراردادوں پر عملدرآمد کرائے اور کشمیریوںکو بھارتی جبر وا ستبداد سے نجات دلائے ۔ یاد رہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے5جنوری 1949ء کو ایک قرارداد منظور کی تھی جس میں کشمیریوں کے حق خود ارادیت کو تسلیم کیا گیا تھاتاہم یہ امر افسوسناک ہے کہ عالمی ادارہ اپنی منظورکردہ قراردادوں پر ابھی تک عمل درآمد نہیں کراسکاہے جس کی وجہ سے کشمیری مسلسل شدید مشکلات کا شکار اور بھارت کشمیریوں کو اپنے پیدائشی حق، حق خودارادیت کا مطالبہ کرنے پر بدترین ریاستی دہشت گردی اور مظالم کا نشانہ بنا رہا ہے۔ کل جماعتی حریت کانفرنس سمیت حریت رہنمائوں اور تنظیموں نے اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اپنی سلامتی کونسل کی قراردادیں اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کو حل کرکے جنوبی ایشیاکو ایٹمی فلیش پوائنٹ میں تبدیل ہونے سے بچائے۔دوسری جانب کل جماعتی حریت کانفرنس کے زیر اہتمام اسلام آباد میں اقوام متحدہ کے دفتر کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا ۔ اس موقع پر مقررین نے مطالبہ کیا کہ اقوام متحدہ سمیت انسانی حقوق کی عالمی تنظیمیں مقبوضہ کشمیر میںبھارتی مظالم کا نوٹس لیں اور بھارت پر دبائو ڈالیں کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں جاری ظلم وستم کا بازار بند کرے۔جبکہ دارالحکومت مظفر آباد میں پاسبان حریت جموں کشمیر نے عظیم الشان حق خودارادیت ریلی نکالی اور اقوا م متحدہ کے مبصرین کو استصواب رائے کی قرارداد پیش کی گئی۔ ریلی میں ہزاروں افراد نے بینرز اور کتبے اٹھا کر شرکت کی، کشمیری مظاہرین بھارت سے آزادی، شہداء کشمیر کے حق میں فلک شگاف نعرے لگا ئے گئے ۔ادھر سینیٹ کے اجلاس میں اراکین نے کشمیریوں کے یوم حق خود ارادیت کے موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں حکومتیں بدلتی رہتی ہیں اور بیانات یکساں ہوتے ہیں مگر نتیجہ کچھ نہیں نکلتا ۔ انہوں نے واضح کیا کہ کشمیر ایک نظریہ ہے اور شہ رگ ہے اور اس کے بغیر پاکستان نامکمل ہے ۔ علاوہ ازیں وزیراعظم عمران خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹوئٹ کرتے ہوئے کہ 73 برس سے بھارتی تسلط کا جبر سہنے والوں کی جدوجہد قابل تحسین ہے، عالمی برادری مقبوضہ وادی میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا نوٹس لے۔اس دن اقوام متحدہ اور رکن ملکوں کو کشمیریوں سے کیا گیا وعدہ یاد دلاتے ہیں، کشمیری عوام اقوام متحدہ کے چارٹر کے تحت حق خودارادیت کے مطالبے پر ڈٹے ہوئے ہیں۔پاکستان کشمیریوں کی جدوجہد آزادی میں ان کے ساتھ کھڑا ہے۔