پاکستان کے رسمی احتجاج سے کشمیری مطمئن نہیں‘راجا ظفر الحق

161

اسلام آباد (صباح نیوز) سینیٹ میں قائدحزب اختلاف مسلم لیگ ( ن) کے چیئرمین سینیٹر راجا ظفر الحق نے کہا ہے کہ اس وقت سے ڈرتا ہوں جب کشمیری یہ کہنے پر مجبور نہ ہوجائیں کہ غلط لوگوں سے توقعات وابستہ کی تھیں،بھارت اپنی کارروائی کا یہ بوجھ بھی محسوس نہیں کرتا کہ ان پر پاکستان کا کیا ردعمل ہوگا،کسی بھی کارروائی پر بھارتی افسر کو بلا کر چائے کافی پلا کر رسمی احتجاجی مراسلہ تھما دیا جاتا ہے، یہ کافی نہیں ہے ،لگتا ہے کہ حکمران کشمیر پر صورتحال کو ایسے ہی بھگتانا چاہتے ہیں ۔ خبر رساں ادارے سے بات چیت کرتے ہوئے انہوںنے کہا کہ موجودہ حکومت کی کشمیر پالیسی غیر موثر ہے۔ بھارت کا اصل ہدف پاکستان ہے، کشمیرکے بارے میں ہماری موجودہ پالیسی کی اصلاح کی ضرورت ہے، لوگ اس سے مطمئن نہیں ہیں۔ لوگ مار کھارہے ہوں اور ہم یہ کہہ رہے ہوں کہ ہم نے جوابی کارروائی کی اور اتنا نقصان کیا اور یہ بھی پتا نہ ہو کیا نقصان ہوا ۔ بس معمول بن گیا ہے کہ بھارتی ہائی کمشنر یا دوسرے درجے کے بھارتی افسر کو بلا اورچائے کافی پلا کر رسمی احتجاجی مراسلہ تھما دیا جاتا ہے ۔انہوںنے کہا کہ بھارت نے بلوچستان ، قبائلی اضلاع ، ایل او سی سب جگہ بھر پور کارروائیاں شروع کررکھی ہیں۔ہماری پالیسی ٹھیک نہیں ہے۔ یہ تو کمزور ریاست کا ردعمل لگتا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ مسئلہ کشمیر پر حکومتی عدم فعالیت کی وجہ کمٹمنٹ کا فقدان نا تجربہ کاری، یا سیاسی سمجھ بوجھ کی کمی ہوسکتی ہے مگر اس پالیسی سے نہ پاکستان میں نہ آرپار کوئی مطمئن ہے۔ انہوں نے کہاکہ میں یہ سمجھتا ہوں کہ پالیسی پر نظرثانی کی ضرورت ہے۔ اب تو عالمی سطح پر ردعمل کی کیا بات کریں پاکستان میں بھارت کے حوالے سے جوردعمل ہونا چاہیے وہ بھی نظر نہیں آتا۔ ظفر الحق نے کہاکہ کشمیریوں کی قربانیوں کے بارے میں کوئی شبہ نہیں ہے قربانیوں کی طویل داستان ہے تاہم وہ اور کتنی قربانیاںدیں گے ۔