پاکستان میں دہشت گردی سنگین مسئلہ نہیں رہا‘ سیکورٹی رپورٹ

152

اسلام آباد(آن لائن) پاکستان انسٹی ٹیوٹ فار پیس اسٹڈیز (پیپس) نے سالانہ رپورٹ میں کہا ہے کہ پاکستان میں دہشت گردی سنگین مسئلہ نہیں رہا تاہم مذہبی انتہا پسندی اب بھی ایک خطرہ ہے۔ پیپس کی رپورٹ2020ء میں کہا گیا کہ پاکستان میں ٹی ٹی پی اور ان سے منسلک گروپ اہم کارروائیوں میں مرکزی عنصر رہا اور مجموعی طور پر دہشت گردی کے 67 حملے کیے۔ 2020 ء میں46 فیصد حملے فاٹا میں ہوئے۔ رپورٹ کے مطابق ٹی ٹی پی نے اپنے متعدد منحرف گروپوں کو کامیابی سے اکٹھا کر لیا جبکہ داعش نے2020 ء میں کوئٹہ اور پشاور میں2 بڑے حملے کیے۔ بلوچستان میں انتہا گروپس بھی2020 ء میں متحرک نظر آئے جہاں بی ایل اے اور بی ایل ایف2 بڑے گروپ تھے، جنہوں نے صوبے میں34 میں سے24 حملوں کی ذمے داری قبول کی۔رپورٹ کے مطابق سندھ میں بھی منافرت پسند گروپس نے سال بھرمیں10 حملے کیے جس میں سندھ ریولوشنری آرمی نے8 حملے کیے۔ گزشتہ برس ہونے والے دہشت گردی کے واقعات سے متعلق بتایا گیا کہ ایک برس پہلے کے مقابلے میں2020 میں دہشت گردی کے واقعات میں36 فیصد کمی آئی، تاہم مختلف گروپس کی جانب سے مجموعی طور پر پاکستان بھر میں146 حملے کیے جس میں خود کش حملے بھی شامل ہیں۔