ضمنی انتخابات نہیں اسمبلیاں تحلیل کروائیں گے، مولانا فضل الرحمن

572

اسلام آباد : حکومت کے خلاف بننے والی اپوزیشن کی تحریک پاکستان موومنٹ ڈیموکرٹیک(پی ڈی ایم ) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن کا کہنا ہے کہ استعفے دینے کی صورت میں ضمنی انتخابات نہیں اسمبلیاں تحلیل کروائیں گے۔

پی ڈی ایم رہنماؤں کے ہمراہ مشترکہ  پریس کانفرنس کرتے  ہوئے مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ جنوری کے آخری ہفتے میں لانگ مارچ اور 13دسمبر کو مینار پاکستان میں جلسہ کرنے کا اعلان کیا ہے، آج ملک میں جمہوریت نہیں آمریت کا دور دورہ ہے، موجودہ حکومت نے جمہوریت کو دفن کردیا ہے۔

پی ڈی ایم سربراہ کا مزید کہنا تھا کہ حکومت نے جلسے کو روکنا بھی نہیں ہے اور اجازت بھی نہیں دینی،  لیکن ہم نے مشترکہ فیصلہ کرلیا ہے کہ جلسہ لازمی کریں گے، پنجاب حکومت جلسہ گاہ کو ڈیم بنارہی ہے، لیکن ہمارے پاس سارے آپشن موجود ہیں۔

انہوں نے مزید کہاکہ موجودہ اسمبلیوں سےسینیٹ کےانتخابات کوروکنے کیلئے اسکے الیکٹورل  کالج کو توڑناہوگا، سینٹ کے الیکٹورل  کالج توڑنےکیلئے اسٹریٹیجی بنا رہے ہیں،ہم آئینی ماہرین سے بھی اس پر مشاورت کریں گے، سینیٹ کے الیکٹورل کالج کوتوڑنا ہم جمہوری،آئینی عمل کا حصہ تسلیم کرتے ہیں،موجودہ اسمبلیوں کےذریعےسینیٹ کےانتخابات ہوتےہیں تووہ جعلی قسم کےالیکشن ہونگے۔

 فضل الرحمن کاکہنا تھا کہ پی ڈی ایم کی تحریک میں آنیوالے مراحل  میں استعفوں  کا تذکرہ بھی ہوتا رہیگا،استعفےکس وقت ڈھال بناکرانکےسرپردے مارناہے،یہ اسٹریٹجی بھی طےکرینگے۔

مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز کا کہنا تھا کہ مینار پاکستان پر جلسہ ضرور ہوگا اور بھرپور ہوگا، سب کا متفقہ فیصلہ ہے کہ اسمبلیوں سے استعفےاپنی اپنی پارٹی قیادت کے پاس جمع کرائیں گے،مولانا فضل الرحمان نے پی ڈی ایم کے فیصلے تفصیل سے بیان کردیےہیں۔

پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ ‏ہم اے پی سی کے اعلان سے اب تک آگے ہی بڑھتے جارہے ہیں، ہم اس حکومت کو گھر بھیجنے کیلئے ہر ہتھیار استعمال کریں گے، پیپلز پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹیوکمیٹی اجلاس میں ارکان کی رائے لیں گے۔