یورپی یونین نے ترکی پر نئی پابندیوں کا عندیہ دے دیا

628

برسلز (انٹرنیشنل ڈیسک) یونان اور قبرص کے ساتھ قدرتی گیس کی تلاش کے تنازع سے متعلق ترک اقدامات کے باعث یورپی یونین کی جانب سے انقرہ حکومت کے خلاف نئی پابندیاں عائد کرنے کے اشارے دیے جا رہے ہیں۔ خبر رساں اداروں کے مطابق یورپی کونسل کے صدر چارلس مشیل نے برسلز میں کہا ہے کہ انقرہ کی جانب سے یک طرفہ اقدامات اور پیغامات موصول ہو رہے ہیں، لہٰذا یورپی یونین کے آیندہ اجلاس میں مستقبل کے لیے لائحہ عمل پر تبادلہ خیال کیا جائے گا، جس میں ترکی کے خلاف ممکنہ پابندیاں بھی زیر غور ہو سکتی ہیں۔ اس سے قبل امریکی وزیر خارجہ نے معاہدہ شمالی اوقیانوس کی تنظیم نیٹو کے اجلاس میں ترکی کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا۔ مائیک پومپیو نے روس سے میزائل دفاعی نظام کی خریداری کے معاملے پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ترکی نے یہ میزائل دفاعی نظام خریدا نہیں بلکہ روس نے اسے تحفے میں دیا ہے۔ وڈیو کانفرنس سے خطاب میں پومپیو نے الزام عائد کیا کہ ترکی مغربی دفاعی اتحاد نیٹو کی سیکورٹی کو نقصان پہنچانے کے ساتھ یونان اور غیر نیٹو رکن ملک قبرص کے ساتھ گیس کے ذرائع پر تنازع کو ہوا دے رہا ہے۔ انہوں نے ترک وزیر خارجہ مولود چاوش اولو کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ترکی نے لیبیا میں شامی جنگجوؤں کو بھیج کر غلط اقدام کیا ہے۔