واٹر اینڈ سیوریج بورڈ میں پول کے ذریعے ٹھیکہ لینے کی کوشش ناکام ،کروڑوں روپے کی بچت کی گئی

893

 

جعلی دستاویزات جمع کرانے والی فرم سندھ پائپ انڈسٹریز 5 سال کے لیے  بلیک لسٹ کردی گئی ۔

ایم ڈی اسد اللہ خاں نے ٹھیکیدار فرم کو بلیک لسٹ کرنے کی حتمی منظوری دے دی ۔پول کی کوشش ناکام بناکر کروڑوں روپے کی بچت کی گئی ۔

کراچی ( رپورٹ: محمد انور )مختلف کاموں کی اجازت اور تکمیل کے جعلی دستاویزات پیش کرکے اربوں روپے مالیت کے ترقیاتی کام کرانے والی ٹھیکیدار فرم  سندھ پائپ انڈسٹریز کو کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ نے پانچ سال کے لیے بلیک لسٹ کردیا ۔ سرکاری ذرائع کے مطابق کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کے ایم ڈی اسد اللہ خاں نے پروکیورمنٹ کمیٹی کی سفارش پر مذکور کمپنی کو آئندہ پانچ سال کے لیے واٹر بورڈ میں کسی بھی قسم کا کام کرنے کے لیے نااہل قرار دے دیا ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ واٹر بورڈ سالانہ ترقیاتی کاموں کے لیے مختلف اضلاع میں نکاسی اور فراہمی آب کے 32 کاموں کے لیے ٹھیکے دینے کے لیے ٹینڈرز طلب کیے تھے جن میں مبینہ طور پر  سندھ پائپ انڈسٹریز نے بھی ٹھیکہ لینے کی کوشش کی تھی اس کارروائی کے دوران مبینہ مختلف کاموں کے لیے ٹھیکیداروں نے باہمی رضا مندی سے ” پول ” کے ذریعے من پسند فرم کو کنٹریکٹ دلانے کی کوشش کی جس کی وجہ سے پول میں حصہ لینے والے ٹھیکیداروں اختلاف پیدا ہوئے اور بات بڑے تصادم تک پہنچنے لگی جس کی اطلاع پر واٹربورڈ کی پروکیورمنٹ کمیٹی نے ٹینڈرز کا عمل روک ٹھیکیداروں کے دستاویزات کی چھان بین کی اور متعلقہ اداروں سے اس ان کی تصدیق کرائی تو سندھ پائپ انڈسٹریز کے ماضی میں کیے گئے مختلف ٹھیکوں کے دستاویزات جعلی قرار پائے ۔ پروکیورمنٹ کمیٹی نے مذکورہ فرم کو بورڈ میں بلیک لسٹ کرنے کی سفارش کی جس کی ایم ڈی بورڈ نے فوری منظوری دے دی اور ڈکلیریشن ڈی ایم ڈی ایچ آر ایم نے جاری کیا  ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ واٹر بورڈ نے پول کا عمل ناکام بناکر سرکار کے کروڑوں روپے کی بچت بھی کی ہے ۔ #

Sent from my Samsung Galaxy smartphone.