امریکہ جب چاہے اپنے شہریوں کو قتل کرسکتا ہے، امریکی محکمہ انصاف

384

امریکی اپیل کورٹ میں امریکی محکمہ انصاف کا کہنا تھا اگر قانونی کارروائی کے دوران حکومت کے راز افشاں ہونے کا خدشہ ہو تو حکومت اپنے شہریوں کو بغیر کسی کارروائی کے قتل کرنے کی مجاز ہے۔

امریکی نیوز ایجنسی دی نیشنل فائل کے مطابق امریکی محکمہ انصاف کے سرکاری وکیل بریکلی ہنشیل ووڈ نے کہا کہ اگر کسی شہری کیخلاف عدالتی کارروائی کے دوران حکومت کے راز افشاں ہونے کا ڈر ہو تو امریکہ کسی بھی قسم کی قانونی کارروائی کے بغیر ہی اُس شہری کو قتل کرسکتا ہے۔

مدعی ، بلال عبد الکریم ایک امریکی شہری ہیں اور شام میں بحیثیت امریکی صحافی کے ایک نامعلوم نیوز چینل کے لیے کام کرتے ہیں جبکہ اس سے قبل وہ سی این این کیلئے بھی کام کرچکے ہیں۔ امریکہ کا عبدالکریم پر الزام ہے کہ اُنہوں نے القاعدہ سے خفیہ انٹرویوز لیے ہیں۔

کریم نے امریکی الزام کو بے بنیاد قرار دیا ہے اور اُن کا دعویٰ ہے کہ انھیں امریکی حکام کی جانب سے “قتل کی فہرست” میں شامل کیا گیا ہے جس کے نتیجے میں اُن پر امریکی فوج کے ذریعے پانچ بار حملے بھی کرائے جاچکے ہیں۔

امریکی حکومت نے کیس کو خارج قرار دینے کا مطالبہ کیا ہے۔ حکومت کا موقف ہے کہ کریم کی تمام جانکاری اور اُن کی شکایات حکومت کی خفیہ معلومات کا حصہ ہیں جس سے عدالت کا کوئی واسطہ نہیں جس پر جج نے حکومتی موقف کی حمایت کی۔