اسلام دشمن جیسے جذبات بڑھا کر بحران میں اضافہ کیا گیا، ترک صدر

333

انقرہ: ترک صدر رجب طیب ایردوان کا کہنا ہے کہ اسلام دشمن اور نسل پرستی جیسے جذبات بڑھا کر بحران میں اضافہ کیا گیا۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق سعودی عرب کی جی 20 سربراہ کانفرنس سے ترک صدر نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ مہاجرین اور جبری طور پر بے گھر افراد ایک طرف معاشی مسائل کا شکار ہیں تو دوسری طرف انہیں نسل پرستی اور اسلام دشمن عناصر کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

رجب طیب ایردوان نے عالمی برادری پر زور دیا کہ اس صورتحال سے نظریں چرانے کے بجائے جنگ زدہ علاقوں میں انسانی خدمت کے تحت امداد فراہم کی جائے تاکہ آبادی کے ایک بڑے حصے کو تباہی سے بچایا جا سکے۔

انہوں نے مزید کہاکہ ترکی نیٹو کا واحد ممبر ہے جو شام میں داعش جیسی خطرناک دہشت گرد تنظیم سے تنہا لڑ رہا ہے،ترکی کی ان کاوشوں سے خطے میں تنازعات ختم ہوئے اور امن و استحکام پیدا ہوا۔

ترک صدر کا مزید کہنا تھا کہ کورونا وائرس کی عالمی وبا کے باعث دنیا بھر میں غربت میں اضافہ ہوا ہے اور عدم مساوات بڑھ گئی ہے، خاص طور پر ہمارے افریقی بھائیوں اور بہنوں سمیت ایشیائی اور لاطینی امریکہ کے دوست سخت مشکلات سے گزر رہے ہیں۔

صدر ایردوان نے کہا کہ گذشتہ چھ سال سے ترکی دنیا میں مہاجرین کو پناہ دینے والا سب سے بڑا ملک ہے، اس وقت ترکی میں 40 لاکھ مہاجرین پناہ لئے ہوئے ہیں جن میں اکثریت شامی مہاجرین کی ہے۔

انہوں نےمزید کہاکہ ترکی یہ تمام اخراجات اپنے وسائل سے پورے کر رہا ہے کیونکہ بڑے ممالک نے مہاجرین کے لئے جن فنڈز کا اعلان کیا تھا انہوں نے ابھی تک اپنے وعدے پورے نہیں کئے ہیں، عالمی برادری اپنی ذمہ داری محسوس کرتے ہوئے اس بوجھ میں اپنا حصہ ڈالے گی۔