کورونا پھیلائو پر اپوزیشن کیخلاف مقدمات کا اعلان ، مزید 42 اموات

330

 

کراچی/اسلام آباد/پشاور (اسٹاف رپورٹر+خبر ایجنسیاں) حکومت نے کورونا پھیلائو پر اپوزیشن کے خلاف مقدمات درج کر نے کااعلان کر دیا،جبکہ سربراہ پی ڈ ی ایم مولانا فضل لرحمن نے کہا ہے کہ ناجائز حکمران خود بڑا کورونا ہیں،پشاور میں جلسہ آج بہرصورت ہوگا، حکومت کو کسی محاذ پر چین سے نہیں بیٹھنے دیںگے۔دوسری جانب ملک بھر میں وائرس میں مبتلامزید 42 مر یض چل بسے جبکہ محکمہ تعلیم سندھ نے تعلیمی ادارے بند نہ کرنے اور موسم سرما کی تعطیلات نہ کرنے کا فیصلہ
کیا ہے ۔ تفصیلات کے مطابق حکومت نے خیبر پختونخوا میں کورونا کیسز بڑھنے پرجلسوں کے منتظمین کے خلاف مقدمے درج کرنے کا اعلان کیا ہے۔اس حوالے سے وفاقی وزیراطلاعات و نشر یات سینیٹرشبلی فرازنے کہا کہ خیبرپختونخوا میں کورونا کیسز بڑھنے کی صورت میں اپوزیشن رہنماؤں اورجلسوں کے منتظمین پرایف آئی آر درج کرائی جائے گی، اپوزیشن غیر ذمے داری کا ثبوت دینے پر تلی ہوئی ہے، ان کا جلسے منعقد کرنے پر بضد ہونا ان کی غیر جمہوری سوچ اور غیر ذمے دارانہ رویے کا عکاس ہے، عدالتی اور حکومتی احکامات کے بعد جلسے منعقد کرنے کا کوئی قانونی اور اخلاقی جواز نہیں بنتا،ذاتی مفاد کے لیے عوام کی صحت اور زندگی سے کھیلنا سب سے بڑی خود غرضی ہے۔ وزیراعظم کے مشیر برائے احتساب وداخلہ بیرسٹر شہزاد اکبر ، وفاقی وزیر برائے مواصلات وپوسٹل سروسسز مراد سعید، وزیر ریلوے شیخ رشید احمد ،وزیراعظم کے معاون خصوصی ڈاکٹر شہباز گل اور وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمرنے کہا کہ آزاد کشمیر اور سندھ میں لاک ڈاؤن اور پشاور میں جلسہ اپوزیشن کے دوغلے پن اور اقتدار کی ہوس کی سب سے بڑی نظیر ہے۔ کورونا وباپر قابو اور معاشی نقصان سے بچنے کے لیے این سی او سی کی تجاویز پر عمل ضروری ہے۔یہ مسلم لیگ (ن) کا دہرا معیار ہے کہ ووٹ کو عزت دو مگر ووٹر کو کورونا سے مرنے دو۔ اپوزیشن پشاور میں جلسہ کرکے عوام کی صحت اور روزگار خطرے میں ڈالنے کے علاوہ کچھ حاصل نہیں کرے گی۔ علاوہ ازیںنیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی )کے مطابق 42 افراد کورونا وائرس سے چل بسے،جو4ماہ کے دوران ایک روزمیں سب سے زیادہ ہے۔گزشتہ روز ملک بھر میں کورونا کے42 ہزار752ٹیسٹ کیے گئے ، 24گھنٹے کے دوران2ہزار843نئے کیسز سامنے آئے،اس طرح ایک روز میں کیے گئے ٹیسٹوں میں کورونا مثبت آنے کی شرح 6.6 فیصد رہی۔ ادھر کورونا وائرس میں تیزی سے اضافے کے باعث کراچی کے مختلف اضلاع میں اسمارٹ اورمائیکرو اسمارٹ لاک ڈان نافذ کردیا گیاہے،متاثرہ علاقوں میں 3سے زیادہ افراد کا ساتھ گھومنا منع ہوگا جبکہ گھروں میں تقریبات پر پابندی ہوگی۔ ضلع جنوبی، شرقی، وسطی ،غربی، کورنگی اورملیر میں اسمارٹ لاک ڈائون نافذ کردیا گیا ہے، تمام اضلاع میں رات 10بجے کاروبار بند کرنا ہوںگے۔حکومت سندھ کی ہدایت پرمائیکرو اسمارٹ لاک ڈان نافذ کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا ہے۔محکمہ تعلیم سندھ کی اسٹیرنگ کمیٹی نے صوبے میں تعلیمی ادارے بند نہ کرنے اور موسم سرما کی تعطیلات بھی نہ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ہفتے کووزیر تعلیم سندھ سعید غنی کی زیر صدارت محکمہ تعلیم کی اسٹیرنگ کمیٹی کا اجلاس ہوا، جس میں سیکرٹری تعلیم سندھ احمد بخش ناریجو، سیکرٹری کالجز سندھ سید باقر نقوی محکمہ تعلیم کے اعلیٰ افسران اور نجی اسکولز کی ایسوسی ایشنز کے عہدیداران شریک ہوئے۔اجلاس میں موسم سرما کی تعطیلات کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا، اس موقع پر این سی او سی کے اجلاس میں کیے گئے فیصلوں پر بھی غور کیا گیا۔ وزیر تعلیم سعید غنی نے کہا کہ وفاقی وزیرِ تعلیم کی زیرِ صدارت ہونے والے گزشتہ اجلاس میں کوئی حتمی فیصلہ نہیں ہوا تھا، 23 نومبر تک کے لیے تمام صوبوں سے مشاورت کے بعد حتمی فیصلہ کرنے پر اتفاق ہوا تھا،اب وفاق کی جانب سے 25 نومبر سے 24دسمبر تک اسکولز میں بچوں کو بھیجنے کے بجائے گھروں پر تعلیم دینے اور موسم سرما کی تعطیلات 25 دسمبر سے 10جنوری تک کرنے کا کہا جارہا ہے۔ وفاق کا موقف ہے کہ 25نومبر سے 24 دسمبر تک اساتذہ اسکول آئیں اور والدین ہر ہفتے اسکولز سے ہوم ورک لیں۔ذرائع کے مطابق اسٹیرنگ کمیٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ صوبے بھر میں اسکول اور کالجز بند نہیں ہوں گے جبکہ موسم سرما کی تعطیلات بھی نہیں ہوں گی، تعلیمی اداروں میں کورونا سے متعلق ایس او پیز کو مزید سخت کیا جائے گا تاہم جو اسکول آن لائن تعلیم دینا چاہیں دے سکتے ہیں۔ محکمہ تعلیم کے فیصلوں سے این سی او سی کو آگاہ کیا جائے گا۔ قبل ازیں سربراہ پی ڈی ایم مولانا فضل الرحمن نے پشاور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ (آج) اتور کو پشاورمیں عظیم الشان اورتاریخی جلسہ ہوگا جسے روکنے کی حکمرانوں نے بہت کوشش کی لیکن ناکام رہے ۔انہوں نے کہا کہ ملک میں اس وقت ناجائز اورنااہل حکومت کے خلاف تحریک جوبن پرہے، یہ ناجائز حکومت سب سے بڑاکورونا ہے ان سے نجات مل جائے تو قوم تندرست ہوجائے گی، ہم کوڈ 18 کیخلاف برسرپیکار ہیں۔فضل الرحمن نے کہا کہ ریاستی اداروں کوغیرجانب دار رہناچاہیے کیوں کہ ملک ڈوب رہاہے،یہ حکومت انہی کے سہارے آئی اوریہ سہاراختم کردیں،ہم قوم اور اسٹیبلشمنٹ کوایک ہی صفحے پرلاناچاہتے ہیں، ملک کے مالک عوام ہیں اورکوئی نہیںہے،ریاستی ادارے ایسی ناجائز حکومت کی پشت پناہی نہ کریں۔وزیر اعظم عمران خان کا نام لیے بغیر انہوں نے کہا کہ ایک ٹرمپ توچلا گیا اب پاکستانی ٹرمپ کوہٹاناہے،یہ حکومت چوری کی مینڈیٹ کی نمائندہ ہے،پی ڈی ایم اپنے بنیادی مقاصد اور منشورکااعلان کرچکی ہے، ہم اگلاشیڈول جلد دیں گے جس کے ساتھ تحریک کی اگلی حکمت عملی بھی ہوگی، ان کوآرام سے نہیں بیٹھنے دیں گے جب کہ ہفتے کو میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جے یو آئی (ف)کے سیکرٹری جنرل مولانا عبد الغفور حیدری نے پشاور جلسے کوروکنے کے عمل کو جمہوریت پر حملہ قرار دیتے ہوئے پی ڈی ایم کے کارکنان کو ہدایت کی ہے کہ جلسے میں آنے سے روکا جائے تو وہیں دھرنا شروع کر دیں اور جلسے کریں،ہم ہر حال میں جلسہ کر کے رہیں گے،پی ڈی ایم کا آئندہ کا شیڈول لاہور کے جلسے میں کیا جائے گا ،اپوزیشن کے اندر استعفوں کے معاملے پر اپنی اپنی رائے ہے ،جو بھی فیصلہ ہو گا مشاورت سے ہو گا ۔ ادھر پی ڈی ایم آج پشاور میں اپنی قوت کا مظاہرہ کرے گی، پشاور میں منعقد کیے جانے والے جلسہ عام کی تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں،جلسے کے لیے پشاور رنگ روڈ کا انتخاب کیا گیا ہے،پی ڈی ایم کی مقامی قیادت کے زیر اہتمام منعقد کیے جانے والے جلسہ عام کے لیے کنٹینرز پہنچا دیے گئے ہیں اور 10 ہزار کے قریب جلسے کے شرکا کے لیے کرسیاں لگائی جائیں گی۔پیپلز پارٹی کے چیئر مین بلاول زرداری ، مسلم لیگ( ن) کی رہنماء مریم نواز سمیت پی ڈی ایم میں شامل مختلف سیاسی جماعتوں کے مرکزی قائدین آج پشاور پہنچیں گے جب کہ سیکورٹی پلان کی منظوری بھی دیدی گئی ہے اور امن وامان کی صورتحال کے باعث پولیس اورقانون نافذ کرنے والے اداروں کی نفری ہفتے کی رات ہی سے تعینات کردی گئی ہے جب کہ کیپٹل سٹی پولیس نے ممکنہ طورپر اپوزیشن جماعت کے رہنمائوں کی گرفتاریوں کے لیے فہرستیں بھی مرتب کر لی ہیں۔ واضح رہے کہ پشاور انتظامیہ نے تاحال اپوزیشن اتحاد کو آج کے جلسے کی اجازت نہیں دی۔علاوہ ازیں ترجمان خیبرپختونخواحکومت کامران بنگش نے وزیر صحت تیمور جھگڑا اور ہیلتھ ماہرین کے ساتھ ہفتے کو پریس بریفنگ میں کہا کہ کورونا کی تشویشناک صورتحال کے باوجود پاکستان ڈیموکریٹک الائنس کا جلسہ عوام دشمنی پر مبنی ہے۔کامران بنگش نے اپوزیشن کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ جلسے کے بعد اگر کورونا صورتحال ابتر ہوا تو پی ڈی ایم لیڈرز کے خلاف قانونی کارروائی کریں گے۔ صوبائی وزیر صحت تیمور سلیم جھگڑا نے اس موقع پر کہا کہ سیاسی جلسوں سے کورونا صورتحال مزید تشویشناک ہو رہی ہے کیونکہ کل رات رپورٹ کے مطابق 371 کیسز رپورٹ ہوئے جس میں دن بدن اضافہ ہو رہا ہے۔تیمور سلیم جھگڑا نے دعویٰ کیا کہ کورونا کی پہلی لہر کی وجہ سے معیشت کو 160 ارب روپے کا نقصان ہوا۔