الخلیلـ: صہیونی پابندیوں کے خلاف احتجاج کرنے والے فلسطینی نوجوانوں اور اسرائیلی فوج کے درمیان جھڑپیں ہو رہی ہیں

مقبوضہ بیت المقدس (انٹرنیشنل ڈیسک) اسرائیلی حکام نے مسجد ابراہیمی کے گرد گھیرا تنگ کرتے ہوئے وہاں نمازیوں کے داخلے پر ایک بار پھر پابندیاں عائد کردیں۔ ذرائع ابلا غ کے مطابق اسرائیلی فوج کی بھاری نفری نے غرب اردن کی تاریخی مسجد ابراہیمی کو نمازیوں کے داخلے کے لیے بند کر دیا، جس کے نتیجے میں فلسطینیوں کو مسجد کے باہرنماز ادا کرنا پڑی۔ فلسطینی ذرائع ابلاغ کے مطابق صبح سویرے صہیونی فوج کی بھاری نفری نے مسجد ابراہیمی کی طرف آنے والے تمام راستوں کی ناکابندی کردی۔ الخلیل شہر میں فلسطینی اوقاف کے ڈائریکٹر جمال ابو عرام نے بتایا کہ صہیونی فوج نے اشتعال انگیزی کی اور ادارے کے کاموں میں بھی مداخلت کی۔ انہوں نے بتایا کہ صہیونی فوج نے مسجد ابراہیمی کو فوجی چھائونی میں تبدیل کردیا اور اس کے چاروں طرف میں بڑی تعداد میں اہل کار تعینات کرکے فلسطینیوں کو مسجد میں آنے سے روک دیا۔ وزارت اوقاف کا کہنا تھا کہ صہیونی فوج کی طرف سے مسجد ابراہیمی میں میلاد النبی صلی اللہ علیہ وسلم کے حوالے سے منعقد ہونے والی تقریبات پربھی پابندی لگا دی گئی۔