نیب ترمیمی بل کی کہانی بہت لمبی ہو چکی ،خواجہ سعد رفیق

122

اسلام آباد(آن لائن)قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف میں وفاقی وزیر قانون بیرسٹر فروغ نسیم نے نیب ترمیمی بل پر موقف اپنایا ہے کہ اس پروزیر اعظم اور کابینہ سے مشاورت کے لیے وقت درکار ہے ،کمیٹی بل پر بحث یا ووٹنگ کرانے کے بجائے معاملہ موخر کر دے۔وسل بلور ایکٹ کی منظوری ہو چکی ،اس کے آرڈیننس پر بحث کا فائدہ نہیں ۔ انٹرنیشنل کورٹ آف جسٹس سے متعلق ترمیمی بل اپوزیشن جماعتوں کے اراکین کی مخالفت کے باوجود کمیٹی اجلاس میں منظور کر لیا گیا ہے ۔ کمیٹی کا اجلاس چیئر مین کمیٹی ریاض فتیانہ کی زیر صدارت ہوا۔ اس موقع پر خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ نیب ترمیمی بل کی کہانی بہت لمبی ہو چکی، اپوزیشن کی تجاویز کوحکمران جماعت نے این آراو قرار دیا گیا۔ عالیہ کامران نے کہا کہ کمیٹی ہمارے موجود 19بلوں پر تو کوئی توجہ نہیں دے رہی لیکن نیب بل ہمیشہ ایجنڈے کا حصہ بنا دیا جاتا ہے ۔وفاقی وزیر قانون نے کہا کہ میں اس بل کو موخر کرنے کی درخواست کروں گا کیونکہ اس معاملے پر وزیر اعظم اور کیبنٹ کو اعتماد میں لینا ہے۔وفاقی وزیرقانون کا کہنا تھا کہ انٹر نیشنل کورٹ آ ف جسٹس نے جولائی 2019 ء میں کلبھوشن کوقونصلر رسائی کا پاکستان کو حکم دیا،بھارت کی خواہش تھی کلبھوشن کو رہا کردیا جائے، اگر ہم آرڈیننس جاری نہ کرتے تو بھارت کو موقع ملتا اور سلامتی کونسل پاکستان پر پابندیاں لگاسکتی تھی۔