گوجرانوالہ میں اپوزیشن اتحاد کا پہلا جلسہ۔سلیکٹڈ وزیر اعظم کے جانے کا وقت آگیا ، پی ڈی ایم رہنما

475
گوجرانوالہ: پی ڈی ایم کے جلسے میں سیاسی جماعتوں کے کارکنان کی بڑی تعداد موجودہے،مریم نوازلاہور میں روانگی سے قبل کارکنوں سے خطاب کررہی ہیں

 

گوجرانوالہ(مانیٹرنگ ڈیسک)گوجرانوالہ میں اپوزیشن اتحاد کا پہلا جلسہ۔سلیکٹڈ وزیر اعظم کے جانے کا وقت آگیا۔تفصیلات کے مطابق پاکستان مسلم لیگ ن کے قائد اور سابق وزیر اعظم محمد نوازشریف نے کہا ہے کہ مجھے چاہے غدار کہو، جائیداد ضبط کرلو، ووٹ کو عزت دلوا کررہیں گے، حکومت نے عوام کو جیتے جی مار دیا ، 35سالہ دورحکومت میں اتنی کرپٹ حکومت نہیں دیکھی، عمران نیازی تم اس کرپشن میں خود ملوث ہو۔انہوں نے گوجرانوالہ میں عوامی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عوام کا چولہا جلتا ہے یا نہیں، دو وقت کی روٹی ملتی ہے یا نہیں، بجلی اور گیس کا بل دیتے وقت آپ پر کیا گزرتی ہے؟ سنا ہے بجلی کا بل دیتے وقت آپ کی آنکھوں میں آنسو نکل آتے ہیں، میں لوگوں کی باتیں سن رہا تھا ان کے آنسو نکل رہے تھے، جب وہ بجلی کے بل کی بات کررہے تھے، اب ادویات بھی 200فیصد مہنگی ہوگئی ہیں۔میں کس کے ہاتھ پر اپنا لہو تلاش کروں۔ آپ کا ووٹ کس نے چوری کیا؟ الیکشن میں کس نے دھاندلی کی؟ پولنگ ایجنٹوں کو کس نے باہر نکالا؟ آپ
کے ووٹوں پر دو دو مہریں کس نے لگائیں؟ رات کے اندھیرے میں آرٹی ایس کس نے بند کیا؟بین الاقوامی اداروں نے کیوں الیکشن کی شفافیت پر انگلیاں اٹھائیں؟ ووٹ مقدس امانت ہے، اس امانت میں کس نے خیانت کی؟ کس نے سلیکٹڈ حکومت بنوانے کیلئے ہارس ٹریڈنگ کا بازار گرم کیا اور مرضی کی حکومت بنائی گئی؟ کس نے نااہل اور نالائق عمران نیازی کو وزیراعظم بنایا؟ انگلی کس کی طرف اٹھتی ہے؟ اب ڈریں گے نہیں،جو ڈر گیا وہ مرگیا، گوجرانوالہ کے عوام کسی سے نہیں ڈرتے، شیر ہیں، آپ گیڈر، گائے بھینسیں یا بھیڑ بکریاں نہیں ہیں۔جس نے پاکستان کے ساتھ یہ ظلم کیا ہے، اس کیخلاف سیسہ پلائی دیوار بن جائیں گے۔یاد کرو آج سے تین سال قبل کتنا اچھا دور تھا، اس کو ختم کردیا، سیاسی عدم استحکام کو سنبھلنے نہیں دیا گیا، معیشت کو کچل دیا گیا۔ ۔انہوں نے کہا کہ ہمیں غدار قرار دیا جاتا ہے، یہ کوئی نئی بات نہیں، پاکستان بننے کے بعد سیاستدانوں کو ان تمغات سے نوازا جاتا رہا، غدار کون ہے، محترمہ فاطمہ جناح، حسین سہروردی ، باچا خان، مولوی فضل الحق، مری، مینگل، بزنجو غدار بنے، مشرقی پاکستان میں شیخ مجیب الرحمان پر لگایا گیا تو مشرقی پاکستان بنگلا دیش بن گیا۔آج غدارکون ہے؟ نوازشریف، بے نظیر بھٹو، اکبر بگٹی، محمود اچکزئی، یہ اسٹیج پر بیٹھے سب غدار ہیں، جو آئین اور قانون کی بات کرتے ہیں، محب وطن آئین کو توڑنے والے اور ملک کو دو ٹکڑے کرنے والے محب وطن ہیں۔ہم باضمیر لوگ ہیں، ہمارے دور میں بھارت کے پانچ دھماکوں کا چھ دھماکوں کا جواب دیا، بھارتی وزیراعظم پاکستان آئے۔ کوئی بھارتی وزیراعظم کی مینارپاکستان میں رکھی وزیٹربک کو پڑھے، کیا وہ پاکستان اچھا تھا۔ہم نے دوست ممالک کو ناراض کردیا، سعودی عرب کیوں خفا ہے کہ وہ ہم سے بات کرنے کو بھی تیار نہیں، اقوام متحدہ کی قراردادوں کے باوجود ہم کشمیر کی آواز نہیں اٹھا سکتے، کیوں ہم کشمیر کے حق میں ایک قرارداد پیش نہیں کرواسکتے، الٹا اپنے آزاد کشمیر کے وزیراعظم پر ہی غداری کا مقدمہ درج کروا دیا گیا۔انہوں نے کہا کہ میں نے اپنے 35سالہ دورحکومت میں اتنی کرپٹ حکومت نہیں دیکھی، ان کا طریقہ واردات ہے کہ جھوٹ اتنا بولوکہ سچ لگنے لگے، الزامات کی آڑ میں کرپشن کو چھپایا جاتا ہے۔ جسٹس شوکت عزیز صدیقی جو کہتے ہیں ، اس کاکون ذمہ دار ہیں؟ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے ساتھ ناانصافی کا کون ذمہ دارہے؟ ہماری حکومت کو دھاندلی کے ذریعے چلتا کیا گیا،اور ایک نااہل ٹولے کو مسلط کردیا گیا۔اس کا جواب دینا پڑے گا۔جلسے سے مریم نواز نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت سے زیادہ کرپٹ کوئی نہیں ہے۔یہ جو کرپشن کرپشن کی رٹ لگاتا ہے اس نے سب سے زیادہ کرپشن کی ہے ،عمران خان نے آج میڈیا کو زنجیروں میں جکڑا ہوا ہے مگر جب اس کی کرپشن کی داستان سامنے آئے گی تو لوگ کانوں کو ہاتھ لگائیں گے۔جلسہ رات گئے تک جاری تھا جس سے بلاول زرداری،مولانا فضل الرحمان،و دیگر رہنمائوں نے بھیج خطاب کیا۔قبل ازیںچیئرمین پیپلز پارٹی بلاول زرداری کا کہنا ہے اگر ہم اس کٹھ پتلی، نالائق، سلیکٹڈ اور نااہل حکومت کو تسلیم کر لیں تو یہ پاکستانی عوام کے ساتھ ناانصافی ہو گی۔لالہ موسیٰ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ عمران خان تو کہتے تھے کہ اپوزیشن اگر جلسہ کرے گی تو جلسے کے لیے کنٹینر بھی میں فراہم کروں گا لیکن ان سے تو ایک جلسہ بھی برداشت نہیں ہو رہا۔ عمران خان کان کھول کر سن لیں کہ وہ عوام کے جذبات کو قید نہیں کر سکتے، پاکستان کے عوام غلام نہیں آزاد شہری ہیں، انہیں (عمران خان) کو عوام کے مینڈیٹ اور عوام کی طاقت کو ماننا پڑے گا۔بلاول زرداری کا کہنا تھا کہ گجرانوالہ میں پاکستان کے عوام کا سمندر جواب دے گا کہ اب اس کٹھ پتلی، نالائق اور سلیکٹڈ حکومت کو جانا ہو گا۔
جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ اس وقت ہم نہیں بلکہ عمران خان این آر او چاہ رہے ہیں۔مولانا فضل الرحمان نے جامعہ اشرفیہ لاہورمیں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں جعلی حکومت مسلط ہے اور آئین کی حکمرانی نہیں، جعلی حکمرانی کے تحت عوام زندگی گزاررہے ہیں ۔