شدید بیمار صحافیوں کے لیے مالی معاونت کی پیش کش، وفاقی وزیراطلاعات

495

کراچی: کراچی پریس کلب کے حالیہ دورے کے دوران  ضرورت مند شدید بیمار صحافیوں کے لیے مالی معاونت کی پیشکش  کے سلسلے میں وفاقی وزارت اطلاعات و نشریات نے ایس او پیز تیار کرلیں۔

تفصیلات کے مطابق  وفاقی وزیر اطلاعات شبلی فراز کی کراچی پریس کلب کے حالیہ دورے کے دوران صدر امتیاز خان فاران اور سیکریٹری ارمان صابر سے ضرورت مند اور شدید بیمار صحافیوں کے لیے مالی معاونت کی پیشکش کے بعد وفاقی وزارت اطلاعات و نشریات نے اس سلسلے میں صحافیوں کی مالی امداد کے لیے ایس او پیز تیار کرلی ہیں ۔ وزارت اطلاعات کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق ضرورتمند صحافی اپنی درخواست متعلقہ پریس کلبز کے ذریعہ پریس انفارمیشن ڈپارٹمنٹ میں جمع کراسکیں گے اور  پی آئی ڈی درخواست کی جانچ پڑتال کرے گا اور اپنی سفارشات کے ساتھ اسے وزارت اطلاعات کو ارسال کرے گا جبکہ  کسی صحافی کے انتقال یا شدید بیماری کی صورت میں مالی امداد ان کے لواحقین کو فراہم کی جائے گی۔

اعلامیے کے مطابق مالی امداد کی درخواست کے ساتھ قومی شناختی کارڈ کی کاپی، بینک اکانٹ نمبر اور بیماری کی صورت میں اسپتال کا میڈیکل سرٹیفکیٹ جبکہ موت کی صورت میں نادرا سے تصدیق شدہ ڈیتھ سرٹیفکیٹ اور فیملی رجسٹریشن سرٹیفکیٹ جمع کرانا ہوگا۔

واضح رہے ضرورت مند صحافیوں کی مالی امداد ڈسٹرکٹ ایڈمنسٹریشن کی رپورٹ سے مشروط ہوگی جبکہ درخواست اور متعلقہ دستاویزات کا جائزہ سیکرٹری انفارمیشن کی سربراہی میں قائم کمیٹی لے گی جس کے ارکان میں پرنسپل انفارمیشن آفیسر، ڈائریکٹر جنرل آئی پی اور چیف فنانس اینڈ اکانٹ افسر شامل ہوں گے ۔

تفصیلات کے مطابق کمیٹی درخواست پر فیصلہ میرٹ کی بنیاد پر کرے گی اور صحافیوں کی مالی امداد کی حتمی منظوری کمیٹی کی سفارش پر فنانس ڈویژن دے گا اور مالی امداد کے استعمال کے بعد اس کا آڈٹ اسٹیٹمنٹ جمع کرانا ہوگا ۔

وزارت اطلاعات کے مطابق دوران ڈیوٹی ہنگامہ آرائی یا دہشت گردی کے واقعہ میں نشانہ بننے والے، دوران ڈیوٹی ایکسیڈنٹ، ہنگامہ آرائی اور دہشت گرد کارروائی کے نتیجے میں اعضاسے محرومی اور ایکسیڈنٹ میں معذوری کی صورت میں صحافیوں کو مالی امداد فراہم کی جائے گی جبکہ کینسر ،جگر اور گردوں کے خراب ہونے اور ہارٹ اٹیک کے مریض صحافیوں کو بھی مالی امداد کی جاسکے گی ۔

خیال رہے  مالی امداد کی رقم کا تعین کمیٹی کرے گی اور یہ 5لاکھ روپے سے زائد نہیں ہوگی  اورصحافیوں کی مالی امداد فنانس ڈویژن کی منظوری سے انسانی بنیادوں پر ہوگی  جو مختص شدہ بجٹ سے کی جائے گی۔