علاج مشکل، کینسر کی ایک گولی پر2ہزار روپےکا اضافہ

2231

مہنگائی کے ستائے عوام پر حکومت نے ایک اور بم گرا دیا، وفاقی حکومت نے کینسر اور دل سمیت 94 دواؤں کی قیمتوں میں اضافے کی منظوری دے دی۔

تفصیلات کے مطابق ملک بھر میں کابینہ کی منظوری سے ادویات کی قیمتوں میں 9 سے 262 فیصد تک اضافہ ہواہے جس میں شوگرکےلیےاستعمال ہونےوالی انسولین کی قیمت 4600 روپے سے بڑھ کر 5900 روپے ہوگئی ہے جبکہ بلڈ پریشر کی دوا نارویسک 350 سے بڑھ کر 460 کی ہوگئی ہے۔

نوٹیفکیشن کے مطابق  کینسرکےعلاج کےلیےاستعمال ہونےوالی دوا فیمارا کی قیمت 8720 سے بڑھ کر 10 ہزار 28 روپے ہوگئی ہے جبکہ کینسر ہی کی ایک اور دوائی زولاڈیکس جو پہلے 11 ہزار میں ملتی تھی وہ اب 14 ہزار 620 روپے میں دستیاب ہوگی۔

واضح رہے دل،  بخار، سردرد، ملیریا، اینٹی بائیوٹکس، پیٹ درد، زچگی،آنکھوں کےامراض سمیت دیگر ادویات بھی مہنگی کردی گئی ہیں، جن میں سے68 مقامی سطح پرتیار ہوتی ہیں اور 26 دوائیں بیرون ملک سے درآمدکی جاتی ہیں۔

صارفین کا کہنا ہے کہ ادویات مہنگی کر کے عام آدمی کی پہنچ سے دور کردی گئی ہیں، کینسر کا علاج پہلے ہی بہت مہنگا ہوتا ہے اور اس کے بعد کی ادویات بھی مہنگی کرنے سے علاج مزید مشکل ہوجائے گا۔

دوسری جانب  گزشتہ روز  خوش بخت شجاعت کی زیرصدارت سینیٹ قائمہ کمیٹی صحت کےاجلاس میں معاون خصوصی صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے دواؤں کی قیمتیں بڑھنےپربریفنگ دی۔