پی پی ایل کے اعلیٰ حکام کی کرپشن کے ناقابل تردید ثبوت سامنے آگئے

112

اسلام آباد (آن لائن) وزارت پیٹرولیم کا کہنا ہے کہ پاکستان پیٹرولیم لمیٹڈ ( پی پی ایل ) میں فلیئر گیس کرپشن اسکینڈل کی تحقیقات میں پیش رفت ہوئی ہے اور پی پی ایل کے اعلیٰ حکام کی کرپشن کے ناقابل تردید ثبوت سامنے آئے ہیں۔ وزارت پیٹرولیم کے سامنے پی پی ایل کے ایم ڈی کی منت سماجت بھی کام نہیں آئی ہے اور اعلیٰ حکام نے اس کرپشن اسکینڈل کو حتمی نتیجے تک پہنچانے کا عزم کیا ہے۔ وزارت کے ایک اعلیٰ حکام نے بتایا ہے کہ پریشر گیس کی فروخت کا پورا ریکارڈ طلب کیا گیا ہے ۔ سندھ ، پنجاب اور بلوچستان میں جن کمپنیوں کو گیس فروخت کی گئی ہے ان کا ریکارڈ بھی طلب کیا گیا ہے جبکہ اوگرا حکام نے بھی لائسنس کے بغیر نجی کمپنی کو گیس فروخت کرنے پر پی پی ایل حکام سے وضاحب طلب کی ہے۔ پی پی ایل کے اپنے ٹینڈر نوٹس نمبر 089/16-Smp/Sc میں لائسنس والی نجی کمپنی کو گیس فروخت کی جائے گی لیکن پی پی ایل کے شعبہ کمرشل پروکیورمنٹ ، ایم ڈی اور دیگر اعلیٰ حکام نے اربوں روپے کی گیس لائسنس کے بغیر کمپنیوں کو دے کر قومی خزانہ کو لوٹا ہے اور نجی کمپنی نے ادائیگی کرنے سے بھی انکار کر دیا ہے۔ وزارت پیٹرولیم حکام نے بتایا ہے کہ ایم ڈی پی پی ایل 2 دن وفاقی دارالحکومت میں قیام کر کے اعلیٰ حکام کی منت سماجت میں لگے رہے ہیں لیکن کرپشن تحقیقات رکوانے میں ناکام ہوئے ہیں جبکہ وزارت پیٹرولیم نے اس اسکینڈل کو حتمی نتیجہ تک پہنچانے کا عزم کر رکھا ہے اس حوالے سے سیکرٹری پیٹرولیم اور وزیر پیٹرولیم عمر ایوب خان نے کرپشن اور کرپٹ افسران کے خلاف زیرو ٹولیرنس ظاہر کر کے کرپٹ مافیا کو اہم پیغام دیا ہے ۔