متحدہ عرب امارات کی فیڈرل کونسل کی خارجہ امورکمیٹی اور چیئرمین آف ڈیفنس علی النعیمی نے کہا ہے کہ ‘اسرائیل اگر غزہ پر جنگی حملے کرتا ہے تو اس سے امارات اور اسرائیل کے تعلقات پر کوئی اثر نہیں پڑے گا’۔
اسرائیلی اخبار کو دیے گئے انٹرویو میں علی النعیمی نے کہا کہ اسرائیل اور یو اے ای کے درمیان طے پانے والےمعاہدے کو اس ماہ کے آخر تک حتمی شکل دے دی جائے گی،متحدہ عرب امارات کے ولی عہد پرنس محمد بن زید اس ماہ اسرائیل کا دورہ کریں گے۔
انٹرویو کے دوران علی النعیمی نے کہا کہ دونوں ملکوں کے درمیان براہ راست فضائی رابطہ معاہدے کو حتمی شکل دینے کے بعد شروع ہو جائے گا۔
علی النعیمی نے فلسطینی رہنماؤں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ ابھی تک ماضی سے باہر نہیں آ سکے اور اسرائیل کے ساتھ تعلقات کے موقف پر فلسطینی ابھی تک ماضی کی دلدل میں پھنسے ہوئے ہیں۔
یاد رہے کہ قابض صہیونی ریاست نے 2008 سے 2014 تک غزہ پر 3 بار سخت جنگی حملے کیے جس میں ہزاروں فلسطینی شہید ہوئے اور غزہ کو شدید نقصان پہنچا تھا۔
اسرائیل یو اے ای معاہدہ: عرب لیگ کا مذمت سے صاف انکار
دبئی: 22 ممالک پر مشتمل مسلمانوں کی عرب لیگ نے اسرائیل اور متحدہ عرب امارات کے درمیان ہونے والے معاہدے کی مذمت سے انکار کردیا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق فلسطین نے عرب لیگ کے اجلاس میں اسرائیل اور یو اے ای کے درمیان ہونے والے معاہدے کی مذمتی قرار داد پیش کی تاہم عرب ممالک نے اس قرار داد کو منظور کرنے سے انکار کردیا۔
عرب لیگ کے اجلاس میں عرب ممالک نے اسرائیل اور یو اے ای کے معاہدے کو قانونی قرار دینے کے لئے ایک مسودہ پیش کیا گیا۔
دوسری جانب اجلاس میں فلسطین کے وزیر خارجہ ریاض المالکی نے عرب ممالک سے یو اے ای اور اسرائیل کے معاہدے کو مسترد کرنے کا مطالبہ کیا۔
واضح رہے کہ عرب امارات نے گزشتہ ماہ اگست کے وسط میں اسرائیل کو بحیثیت ریاست تسلیم کرتے ہوئے اس کے ساتھ سفارتی تعلقات قائم کرنے کا معاہدہ کیا تھا۔