کوئٹہ ،جائیداد پر قبضے کیخلاف ضعیف وکیل کا احتجاج جاری

285

کوئٹہ(نمائندہ جسارت)کوئٹہ میں جائیداد پر قبضے کے خلاف بھوک ہڑتال میں بیٹھے 70 سالہ وکیل محمد یعقوب نے چیف جسٹس آف پاکستان گلزار احمد سے انصاف اور مدد کی اپیل کردی ۔کوئٹہ کے 70 سالہ ضعیف وکیل محمد یعقوب مسلسل چودویں روز سے بلوچستان ہائیکورٹ کے بار روم میں تادم مرگ بھوک اور دھرنا دیے بیٹھے ہیں۔ سینئر وکیل کے مطابق ہائیکورٹ کی جانب سے لینڈ مافیا کے خلاف واضح ایکشن نہیں لیا جارہاہے۔ عدالتی احکامات کے باوجود قبضہ مافیا کی جانب سے تعمیرات کی جارہی ہیں ، انصاف کے منتظر ایڈووکیٹ محمد یعقوب کا کہنا ہے کہ اس سلسلے میں متعلقہ پولیس مدد نہیں کررہی ہے بلکہ خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے ، بلوچستان ہائی کورٹ اور دو سول عدالتوں نے 60 ہزار انتقالات کینسل کررکھے ہیں اس کے باوجود لینڈ مافیا کی جانب سے تعمیرات کی جارہی ہے جو اصول اور قوانین کے بالکل برعکس ہے۔ اس کے علاوہ بلوچستان بار کونسل اور بلوچستان بار ایسوسی ایشن کے عہدیداروں پر بھی دبائو ڈالا جارہے کہ وہ مجھ سے ملاقات کریں اور نہ ہی میرے مسائل حل کریں۔انہوں نے الزام عائد کیا کہ کوئٹہ کے علاقے نواں کلی میں ایک لاکھ فٹ سے زائد زمین پر باثر افراد نے قبضہ کررکھا ہے جن میں پشین کی جیل میں قید ایک شخص بھی ملوث ہے۔ پولیس افسران نے قبضہ مافیا سے لین دین کرلیا ہے۔ سینئر وکیل کی بھوک ہڑتال کے باعث طبعیت مزید بگڑ گئی ہے جس کی وجہ سے انہیں طبی امداد فراہم کی جارہی ہے۔ انہوں نے سپریم کورٹ کے چیف جسٹس گلزاراحمد سے مطالبہ کیا کہ وہ بلوچستان ہائی کورٹ اور دیگرعدالتوں میں زیرسماعت کیسز پنجاب ہائی کورٹ اور دیگر عدالتوں میں ٹرانسفرکرے تاکہ انہیں جلد از جلد انصاف کی فراہمی ممکن ہوسکے۔