سندھ میں کاروباری اوقات صبح 6 بجے سے رات 8 بجے مقرر

184

کراچی (نمائندہ جسارت) حکومت سندھ نے کورونا ٹاسک فورس کی سفارش پر 150 روز بعد صوبے میں لاک ڈاؤن کی پابندیاں ختم کر کے نوٹیفکیشن جاری کردیا‘ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ تمام مذہبی اور سیاحتی مقامات پر عاید پابندیاں اٹھا لی گئی ہے‘ بیوٹی پارلرز، کلبز، سینما، تھیٹرز، ہوٹلز، ریسٹورنٹس، مزاروں، مذہبی اور سیاحتی مقامات پر کورونا وائرس کی وجہ سے لگی ہوئی پابندی ختم کر دی گئی ہے۔ پبلک ٹرانسپورٹ کو ایس اوپیز کے ساتھ کھولنے کی اجازت دے دی گئی ہے‘ ٹوررازم کے تحت ہوٹلز میں رہائش کی بھی اجازت دی گئی ہے‘ مزارات میں زائرین کی محدود، مشروط آمد و رفت ہوسکے گی۔ نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ صوبے میں ہفتے میں 6 روز کاروباری سرگرمیاں جاری رہیں گی‘ کاروباری اوقات کار صبح
6 بجے سے رات 8 بجے تک ہوں گے‘ ہفتے کو سندھ میں کاروباری سرگرمیاں رات 9 بجے تک ہوں گی‘ حکومت کی جانب سے ہوٹلز اور ریسٹورنٹس میں بیٹھ کر کھانے کی اجازت دے دی گئی ہے‘ ہوٹلزاور ریسٹورنٹس ہفتے کے7 روز ایس او پیز کے تحت رات11بجے تک ڈائن ان سروس کرسکیں گے‘ ریسٹورنٹس کے لیے ہوم ڈیلیوری کے اوقات کار بڑھا دیے گئے ہیں ‘ نئے اوقات رات12 بجے تک ہوںگے۔ نوٹیفکیشن کے مطابق شادی ہالز اور اسکولز 15 ستمبر تک بند رہیں گے۔ اعلامیے کے مطابق تمام کھیلوں کے میدانوں میں مشروط سرگرمیوں کی اجازت دی گئی ہے اور ٹورنامنٹ کا انعقاد شائقین کے بغیر کیا جاسکے گا۔ دریں اثنا صوبائی وزیر بلدیات و اطلاعات سید ناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کی وجہ سے سندھ میں لاک ڈاون کے تحت لگائی گئی پابندیاں5 ماہ بعد اٹھالی گئی ہیں تاہم عوام اب بھی احتیاط کریں اور ایس او پیز پر عملددر آمد جاری رکھا جائے کیونکہ مہلک وبا کے خلاف احتیاط ہی اب تک واحد علاج ہے۔ وزیر اطلاعات سندھ نے کہا کہ نالوں پر تجاوزات کے خاتمے کا حتمی فیصلہ پچھلی میٹنگ میں کر لیا گیا تھا جس پر عمل در آمد شروع ہوچکا ہے‘ عدالت عظمیٰ کی دی جانے والی ہدایات کی روشنی میں کسی بھی مقام پر بل بورڈز اور اشتہاری بینرز کو آویزاں نہیں رہنے دیا جائے گا اور بہر صورت انسانی جانوں اور املاک کا تحفظ یقینی بنایا جائے گا۔