امریکی خفیہ اداروں کا چین اور روس پر سنگین الزام

415

واشنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک) امریکی انٹیلی جنس حکام کا کہنا ہے کہ چین نے نومبر کے امریکی صدارتی انتخابات پر اثر انداز ہونے کی کوششیں تیز کر دی ہیں۔ یہ بات امریکی خفیہ ادارے کے اعلیٰ عہدے دار ولیم ایوانینا نے ایک بیان میں بتائی۔ امریکی خفیہ اداروں کے مطابق چین ان انتخابات میں صدر ٹرمپ کی شکست یقینی بنانا چاہتا ہے، جب کہ روس ان کے حریف ڈیموکریٹ امیدوار جوبائیڈن کے خلاف سرگرم ہے۔ تاہم صدر ٹرمپ نے اس بات کی ایک بار پھر نفی کی ہے کہ روسی خفیہ ادارے ان کی جیت کے لیے کام کر رہے ہیں۔ امریکی خفیہ اداروں کا یہ بھی کہنا ہے کہ ایران بھی امریکی انتخابات پر اثر انداز ہونے اور عوام کو منقسم کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ امریکا کے نیشنل کاؤنٹر انٹیلی جنس اینڈ سیکورٹی سینٹر (این سی ایس سی) کے سربراہ ایوانینا نے اس یقین کا اظہار کیا گیا ہے کہ روسی صدر دفتر کریملن سے وابستہ کچھ شخصیات صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتخابی مہم میں مدد کر رہی ہیں، جب کہ ڈیموکریٹک امیدوار جو بائیڈن کی انتخابی مہم کو نقصان پہنچا رہی ہیں۔ امریکی کاؤنٹر انٹیلی جنس کے سربراہ ایوانینا نے کہا کہ بیرونی ممالک امریکا میں ووٹروں کی ترجیحات بدلنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان ممالک کی کوشش ہے کہ امریکی پالیسیوں پر اثرانداز ہوں، ملک میں بے چینی پھیلائیں اور جمہوری عمل میں لوگوں کے اعتماد کو ٹھیس پہنچائیں۔ امریکی انٹیلی جنس سربراہان کا موقف رہا ہے کہ روس نے 2016ء کے صدارتی انتخابات میں بھی مداخلت کی تھی اور انٹرنیٹ پر غلط فہمیوں پر مبنی خبروں کی مہم چلا کر ڈونلڈ ٹرمپ کو فائدہ پہچانے کی کوشش کی تھی۔ البتہ روس ان الزامات سے انکار کرتا ہے۔ امریکی حکام نے خبردار کیا ہے کہ اس بار چین کی خواہش ہے کہ صدر ٹرمپ دوبارہ منتخب نہ ہوں۔