چین امریکا کشیدگی جاری‘ ایک دوسرے کو دھمکیاں

259

واشنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک) امریکی صدر ٹرمپ نے چینی سوشل میڈیا ایپ ٹک ٹاک کی فروخت کے لیے بیجنگ حکومت کو دھمکانا شروع کردیا۔ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ٹک ٹاک کو چینی کمپنی چلائے یا امریکی، اس کی آمدنی کا بڑا حصہ واشنگٹن حکومت کو ملنا چاہیے۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق امریکی کمپیوٹر ٹیکنالوجی کمپنی مائیکروسافٹ پہلے ہی ٹک ٹاک خریدنے کے لیے چینی کمپنی سے مذاکرات کر رہی ہے، تاہم صدر ٹرمپ کے سخت بیانات نے مذاکرات کو پیچیدہ کر دیا ہے۔ انہوں نے مائیکروسافٹ کے سربراہان پر واضح کر دیا کہ ممکنہ کاروباری معاہدے سے امریکی حکومت کے خزانے میں خاطر خواہ رقم آنا چاہیے۔ انہوں نے دھمکی دی کہ اگر 15ستمبر تک کوئی معاہدہ نہ ہوا تو وہ امریکا میں چینی ایپ پر پابندی لگا دیں گے۔ دوسری جانب چین کا کہنا ہے کہ ٹک ٹاک کے معاملے پر امریکا بیجنگ کو ہراساں کر رہا ہے۔ وزارت خارجہ کے ترجمان کا کہنا تھاکہ ٹک ٹاک کے حوالے سے امریکی اقدامات عالمی تجارتی قوانین کی صریح خلاف ورزی ہیں۔ ادھر ٹک ٹاک انتظامیہ نے صدر ٹرمپ کے اعلان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ہم امریکاسے کہیں نہیں جارہے ، بلکہ طویل عرصے تک یہیں رہیں گے۔