اہل خانہ کو زہر دینے کے الزامات بے بنیاد ہیں، یاسمین

282

نواب شاہ(رپورٹ کاشف رضا )زہریلہ کھانہ کھانے سے گزشتہ دنوں دوبچوں کی ہلاکت کا معاملہ بھائی کے الزامات پر بہنیں انصاف کے لئے پریس کلب پہنچ گئیں بچوں اور اہلہ خانہ کو زہر دینے کے الزامات بے بنیاد ہیں یاسمین اور ثمینہ کا آئی جی سندھ۔ڈی آئی جی۔ایس ایس پی تنویر حسین تنیوں سے معاملہ کی شفاف انکوائری کا مطالبہ تفصیلات کے مطابق جام صاحب روڈ کی رہائشی دوبہنوں یاسمین آرائیں اور ثمینہ آرائیں نے بھائی کی جانب سے بچوں کو زہر دیکر مارنے کے الزامات کو بے بنیاد قراردیتے ہوئے پریس کلب کے سامنے صحافیوں کو بتایا کہ ہم مانتے ہیں کہ ہماری بھائیوں سے گھریلوں مسائل پر رنجش چل رھی ہے جائداد کی لالچ میں ہم بچوں یا بھائی بھابی کے قتل جیسے گھناونے اقدام کا سوچ بھی سکتیں یاسمین اور ثمینہ نے بتایا بھائی فیضان کے گھر کے پیچھے ملک سردار آرائیں کا زہریلی دواوں کا کاروبار ہے جسکی بنا پر یہ واقع پیش آیا ہے دوسال پہلے بھی زہریلی دواوں کے اثر سے گودام کے مالک سردار آرائیں کی دو پوتیوں کے ساتھ بھائی فیضان آرائیں کی بھی دس سالہ بچی انتقال کرگئی تھی ہم پر بھائی کی جانب سے قتل کا الزام بے بنیاد ہے دونوں بہنوں ثمینہ اور یاسمین آرائیں نے معصوم بچوں کے قتل کے محرکات تک پہنچنے کے لئے آئی جی سندھ۔ڈی آئی جی مظہر نواز شیخ اور ایس ایس پی تنویر حسین تنیو سے معاملہ پر ایک تحقیقاتی کمیٹی بناکر شفاف انکوائری کا مطالبہ کیا ہیواضع رہے کہ گزشتہ دنوں جام صاحب روڈ تھانہ بی سیکیشن کی حدود میں فیضان آرائیں کے گھر میں زہریلے کھانے پر پانی پینے سے میاں بیوی سمیت تین بچے بے ہوش ہوگئے تھے دوران علاج نو سالہ زارا اور پانچ ماہ کا شاہ زین دم توڑ گئے تھے۔
جبکہ فیضان آرائیں اہلیہ رخسانہ اور روحاب کی صحت یابی کے بعد فیضان آرائیں نے پولیس کو دئے گئے بیان میں گھریلو رنجیش پرشک کو بنیاد بنا کر سگی بہنوں یاسمین آرائیں اور ثمینہ آرائیں پر واٹر کولر اور کھانہ میں مبینہ زہر ملاکر بچوں کو مارنے کا الزام عائد کیا تھا پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ معاملہ کی انکوائری کررہے ہیں بچوں کی پوسٹ مارٹم رپورٹ تاحال موصول نھی ہوئی ہے رپورٹ روہڑی لیباٹری سیانے پر قانون کے مطابق عمل کیا جائگا