بھارت نے پھر چینی سرحد پر چھیڑ چھاڑ کی تیاری شروع کردی

466

لداخ(صباح نیوز)بھارت نے ایک بار پھر چین سے ملحقہ سرحد پر چھیڑ چھاڑ شروع کردی اور سرحدی علاقے میں فضائی قوت بڑھانا شروع کردی ہے۔ بھارتی خبر رساں ادارے کے مطابق چین کے ساتھ لائن آف ایکچوئل کنٹرول(ایل اے سی)پر بھارتی فضائیہ کے روسی ساختہ ایس یو تھرٹی ایم کے آئی اور مگ 29طیاروں نے مسلسل پروازیں جاری رکھی ہوئی ہیں۔ علاوہ ازیں چینی سرحد کے قریب واقع ائر بیس پر امریکی سی 17اور سی 130جے کے علاوہ روسی ساختہ الیوشن 76اور اینتونوو 32بھی موجود ہیں۔ یہ طیارے اہلکاروں اور جنگی ساز و سامان کی منتقلی کے لیے استعمال ہوتے ہیں۔مشرقی لداخ سیکٹر میں بھارت کے اپاچی ہیلی کاپٹر بھی موجود ہیں جو کہ اس علاقے میں جنگی مقاصد کے لیے موزوں تصور کیے جاتے
ہیں۔ رواں برس مئی کے دوران چین کے ساتھ شروع ہونے والی کشیدگی میں یہ ہیلی کاپٹر استعمال کیا گیا تھا۔ اس علاقے میں بھارتی عزائم سے متعلق اس ہیلی کاپٹر کو خاص اہمیت دی جاتی ہے۔خبر رساں ادارے کے مطابق چینی سرحد کے نزدیک ائر بیس پر غیر معمولی نقل و حرکت نظر آرہی ہے اور جنگی طیاروں کی فضا میں پروازیں بھی بڑھا دی گئی ہیں۔ بھارتی فضائیہ کے حکام کا کہنا ہے کہ جنگی طیاروں کی پروازیں کارروائیوں کی تیاری میں انتہائی مددگار ہوتی ہیں اور بھارتی فضائیہ چینی سرحد پر تمام چیلنجز کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق رواں برس مئی میں چین کے ساتھ ہونے والی کشیدگی کے بعد بھارت مشرقی لداخ کے علاقے میں اپنی فضائی قوت میں اضافہ کررہا ہے۔واضح رہے کہ 15جون کو لداخ میں ایل اے سی کے نزدیک گیلوان وادی میں چینی اور بھارتی فوج آمنے سامنے آئی تھیں۔ اس جھڑپ میں بھارت کے 20فوجی مارے گئے تھے اور بھارت کو سرحدی علاقے میں اپنی پوزیشن اور موقف سے پسپا ہونا پڑا تھا۔ رواں سال مئی سے لداخ کے علاقے میں چین اور بھارت کے مابین کشیدگی جاری ہے۔