اردوان سے لیبی وزیراعظم کی ملاقات باغی جنرل کا مذاکرات سے یوٹرن

228

انقرہ (انٹرنیشنل ڈیسک) لیبیا کے وزیر اعظم فائز سراج نے ترکی کے دورے کے دوران صدارتی محل میں صدر اردان سے ملاقات کی۔ ا نقرہ آمد پر ترک صدر نے لیبیامیں اقوام متحدہ کی حمایت یافتہ حکومت کے وزیر اعظم کا استقبال کیا۔ ملاقات کے دوران دونوں رہنماؤںنے لیبیا میں ہونے والی پیش رفت کاجائزہ لیا اور لیبیا کے مسئلے کے سیاسی حل کے لیے تمام ممکنہ اقدامات پر تبادلہ خیال کیا۔خبررساں اداروں کے مطابق دونوں ممالک کے درمیان سفارت کاری کے میدان میں مزید پیش رفت کو پالیسیوں میں شامل کرنے پر اتفاق کیا گیا۔ دوسری جانب لیبیا میں باغی ملیشیا کے سربراہ جنرل خلیفہ حفتر نے جنگ بندی کے لیے مذاکرات کے اعلان کے بعد یوٹرن لے لیا۔ باغی سربراہ نے اپنے اعلان سے انحراف کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کے ساتھ مذاکرات سے قبل ترکی کو لیبیا سے نکلنا ہوگا۔ اپنے بیان میں خلیفہ حفتر کا کہنا تھا کہ لیبی حکومت کے ساتھ اسی صورت میں مذاکرات ہوسکتے ہیں، جب لیبیا میں موجود تمام غیرملکی جنگجو بالخصوص ترک فوج اور ترکی کے حمایت یافتہ گروہوں کو بے دخل کردیا جائے۔ ترکی کے لیے لیبیا کی سرزمین میں کوئی جگہ نہیں ہے۔ انہوں نے لیبیا میں ترکی کی مداخلت روکنے کے لیے عرب ممالک کے مشترکہ نگرانی کے معاہدے کو فعال بنانے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ ادھر مصری حکومت نے خلیفہ حفتر کو یقین دلایا ہے کہ قاہرہ حکومت لیبی فوج کے خلاف اسلحہ کی فراہمی کے ساتھ لیبیا میں ترک مداخلت روکنے کے لیے تمام اقدامات کرے گی۔