مقبوضہ کشمیر میں بچوں کی جیل کو مقتل میں تبدیل کردیا گیا

395

اسلام آباد (اے پی پی) فیکٹ فائنڈنگ کمیشن نے اپنی حالیہ رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ بھارتی فورسز نے مقبوضہ جموں وکشمیر کو معصوم بچوں کی جیل اور مقتل میں تبدیل کردیا ہے، مقبوضہ وادی میں معصوم بچوں کو اغواکرکے آرمی کیمپوں اور تھانوں میں بند کرکے تشدد کا نشانہ بنایا جارہا ہے، جہاں بچوں کی اموات واقع ہونے پر انہیں اجتماعی قبروں میں دفن کردیا گیا۔ کمیشن نے اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کے اداروں سے مطالبہ کیا ہے کہ مقبوضہ وادی میں معصوم قیدی بچوں کو رہا کرایا جائے اور معصوم بچوں کے قتل میں ملوث افراد کو گرفتار کرکے ان پرفوجداری مقدمات چلائیں۔مقبوضہ جموں و کشمیر میں معصوم بچوں کو درپیش مصائب اور مشکلات معلوم کرنے کے لیے ایک فیکٹ فائنڈنگ مشن کے ارکان نے حال ہی میں مقبوضہ وادی کشمیر کا دورہ کیا اور وہاں معصوم بچوں کے ساتھ پیش آنے والے انتہائی اذیت ناک سلوک کے بارے میں اپنی حقائق پر مبنی مفصل رپورٹ مرتب کی۔ کمیشن نے اپنی تحقیقاتی رپورٹوں میں قرار دیا ہے کہ بھارت کے زیر تسلط مقبوضہ وادی جموں و کشمیر میں معصوم بچوں کو انتہائی سنگین ترین خطرناک صورتحال کا سامنا ہے جہاںمعصوم بچوں کو آئے روز اغواء کرکے انہیں آرمی کیمپوں اور تھانوں میں بند کرکے تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے جبکہ ان کے والدین کو بھی بلیک میل کیا جاتا ہے۔ مقبوضہ وادی میں معصوم بچوں کیساتھ ہونیوالے وحشیانہ سلوک کے حقائق تلاش کرنیوالے مشن میں خواتین حقوق کی کارکن کویتا کرشن، اکانومسٹ جین ڈریز، آل انڈیا ڈیموکریٹک وومن ایسوسی ایشن کی رہنمامیمونہ مولا، مارکسٹ کیمونسٹ پارٹی آف انڈیا کی خواتین ونگ کی سربراہ اورایک سماجی کارکن ومل بھائی بھی شامل تھیں۔ بچوں کیساتھ پیش آنیوالے وحشیانہ سلوک کے حقائق تلاش کرنیوالے کمیشن کے ممبران نے گزشتہ سال 9 اگست سے 13 اگست تک سری نگر، سوپور، بانڈی پورہ، اننت ناگ، شوپیاں اور پامپور کا دورہ کرکے وہاں بچوں کو درپیش حالات کے بارے میں ہمہ جہت تحقیق و تفتیش کی۔ فیکٹ فائنڈنگ کمیشن نے اپنی رپورٹ میں تحریر کیا ہے کہ اگست میں بھارتی آئین سے مقبوضہ کشمیر کو حاصل خصوصی حیثیت کا آرٹیکل 370 ختم ہونے کے بعد بھارتی سیکورٹی فورسز اور فوج کے دستوں نے رات کے اوقات میں گرینڈ آپریشن کرکے 13 ہزار سے زائد بچوں کو گھروں کے اندر سکون کی نیند سوتے ہوئے جگا کر گرفتار کیا ۔وادی کشمیر کی تاریخ کی یہ انتہائی سنگین اور اندوہناک کہانی ہے۔ رپورٹ کے مطابق مقبوضہ وادی میں بچے والدین کی محبت کے آزادانہ ماحول میں پروان نہیں چڑھ رہے بلکہ پوری وادی میں بچوں کو خوف، دہشت، مسلسل تشدد، بدامنی اور مستقل عدم تحفظ کے ماحول کا سامنا ہے جوکہ انسانی حقوق کے علمبرداروں کیلئے تشویشناک امر ہونا چاہیے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بچوں کے حقوق کے عالمی کنونشن پر بھارت کے عملدرآمد کا وعدہ بھی انتہائی جھوٹ پر مبنی ہے ، بین الاقوامی اداروں کی رپورٹوں کے مطابق پوری مقبوضہ وادی میں بچوں کیخلاف جرائم میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔ وقت آگیا ہے کہ عالمی برادری مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری انسانیت کش مظالم کو رکوانے کے لیے مداخلت کرے۔