بھارتی ڈاکٹر اور طبی ادارے مودی کے خلاف پھٹ پڑے

209

نئی دہلی (انٹرنیشنل ڈیسک) بھارت میں ڈاکٹراور طبی شعبوں سے وابستہ ملازمین حکومت کی ناقص پالیسیوں کے خلاف پھٹ پڑے۔ خبررساں اداروں کے مطابق 3بڑے طبی اداروں کے ملازمین کا احتجاج کے دوران کہنا تھا کہ بغیر سوچے سمجھے نافذ کی جانے والی پالیسیوں کے باعث ملک انسانی بحران اور کورونا وائرس کے پھیلاؤکی بھاری قیمت ادا کر رہا ہے۔ سخت لاک ڈاؤن کے باوجود صرف 2ماہ میں کورونا کے متاثرین 600سے بڑھ کر ایک لاکھ 38ہزار سے تجاوز کر گئے۔ حکومت کی نیشنل ٹاسک فورس میں ماہرین کے سربراہ ڈاکٹر ڈی سی اے ریڈی اور رکن ڈاکٹر ششی کانت کی جانب مذمتی بیان جاری کیا گیا۔ اس کے علاوہ آل انڈیا انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (ایمز)، بنارس ہندو یونیورسٹی اور چنڈی گڑھ کے پی جی آئی ایم آئی آر کے کئی ماہرین نے بھی اس بیان پر دستخط کیے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ وبا سے نمٹنے کے طریقہ کار سے متعلق فیصلے کرتے وقت ان سے مشاوت نہیں کی گئی۔ پالیسی سازوں نے واضح طور پر عام انتظامی افسران پر اعتماد کیا۔