افغانستان میں دھماکا‘7ہلاک‘طالبان سے مذاکرات کیلیے پرامید ہیں‘ امریکا

197

کابل/واشنگٹن( آن لائن+اے پی پی ) افغانستان بم دھماکے کے نتیجے میں 7افراد ہلاک اور 6زخمی ہوگئے۔ غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق واقعہ صوبہ قندوز کے ضلع خان آباد میںپیش آیا اور مرنے والے مزدور تھے جو سڑک کے کنارے نصب بارودی مواد کا شکار ہوگئے۔ زخمیوں کو فوری طور پراسپتال داخل کر دیا گیا ۔ حکام نے دھماکا کی ذمے داری طالبان پر عاید کی ہے تاہم طالبان نے اس واقعے کی ذمے داری قبول نہیں کی ۔دوسری جانب افغانستان کے لیے خصوصی امریکی نمائندہ زلمے خلیل زاد نے اس امید کا اظہار کیا ہے کہ طالبان اور افغان حکومت کے درمیان امن مذاکرات جلد شروع ہوں گے اور اگر حالات سازگار رہے تو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ طے شدہ وقت سے پہلے افغانستان سے امریکی فوج کو واپس بلا سکتے ہیں۔ فرانسیسی خبر رساں ادارے کے مطابق زلمے خلیل زاد نے کہا کہ گزشتہ چند روز میں افغان حکومت نے 2500 تک طالبان قیدی رہا کیے ہیں جو بڑی پیش رفت ہے اور طالبان نے ان کے بدلے میں 400 کے قریب قیدی رہا کیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں بہت سے لوگ اس پیش رفت کے بارے میں بھی نا امید تھے جو اب تک ہو چکی ہے، آج ہم اس موضوع پر بات چیت کر رہے ہیںکہ افغان فریقین کے درمیان مذاکرات کب اور کہاں شروع ہو سکتے ہیں۔ امریکی نمائندے نے مزید کہا کہ افغانستان میں پرتشدد کارروائیاں اب بھی ہورہی ہیں لیکن عیدالفطر کے بعد سے پرتشدد کارروائیوں میں نسبتاً کمی ہوئی ہے اور ہم پرامید ہیں کہ ہم انٹرا افغان مذاکرات میں آگے کی طرف بڑھ رہے ہیں۔دریں اثنا طالبان سے مذاکرات کے لیے افغان حکومت کی طرف سے تشکیل دی گئی کونسل کے سربراہ عبداللہ عبداللہ نے کہا ہے کہ وہ طالبان سے مذاکرات کے لیے ہر لمحے تیار ہیں۔