ہم تعلیمی اداروں کو کھولنے کے لیے کوئی حتمی تاریخ نہیں دے سکتے، سعید غنی

400

کراچی(اسٹاف رپورٹر) صوبائی وزیر تعلیم و محنت سندھ سعید غنی  کا کہنا ہے کہ اس وقت ہم تعلیمی اداروں کو کھولنے کے حوالے سے کوئی حتمی تاریخ دینے کی پوزیشن میں نہیں ہیں۔

سعید غنی سے کیتھولک ایجوکیشن بورڈ آف کراچی کے وائس چیئرمین فادر صالح ڈائیگو کی قیادت میں وفد نے ملاقات کی۔

وفد میں انتھونی ڈی سلوا، شمیم خورشیف، افضل جیکب، لینی ڈائس، مس ریٹا چارلس اور دیگر بھی شریک تھے، اس موقع پر رکن سندھ اسمبلی نوید انتھونی بھی موجود تھے۔

سعید غنی نے کہا کہ  ہم اس بات سے بخوبی آگاہ ہیں کہ فیسوں کی ادائیگی نہ ہونے سے نجی تعلیمی ادارے شدید مالی بحران سے دوچار ہیں،ہم نے والدین سے متعدد بار استدعا کی ہے کہ وہ بچوں کی فیس لازمی جمع کروائیں،اس وقت تعلیمی اداروں کو کھولنے کا رسک نہیں لے سکتے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اگر اسکول انتظامیہ نے ایس او پیز پر عملدرآمد بھی کرلیا تو بچے اسکول وین میں ہی آتے ہیں وہاں ایس او پیز پر کوئی عملدرآمد نہیں ہوسکے گا،نجی تعلیمی اداروں کو بلا سود قرضے اور ان کی مالی معاونت کی پوزیشن میں سندھ حکومت نہیں ہے البتہ وفاق چاہے تو ایسا کرسکتی ہے،پہلی سے آٹھویں جماعت تک کے بچوں کو اگلے درجات میں ترقی دے دی گئی ہے جبکہ نویں تا بارہویں کے طلبہ و طالبات کو پرموٹ تو کردیا گیا ہے البتہ اس سلسلے میں قانون میں ترامیم کی جانی ہے، جس پر کام کیا جارہا ہے۔

وزیر تعلیم کا مزید کہنا تھا کہ اس حوالے سے محکمہ تعلیم کی اسٹیرنگ کمیٹی کا اجلاس بلا کر نئے تعلیمی سال سمیت دیگر امور پر مشاورت کرکے اعلان کیا جائے گا،نویں سے بارہویں جماعت تک کے بچوں کے حوالے فارمولے کو حتمی شکل دے دی گئی ہے، جلد اس حوالے سے سب کو آگاہ کردیا جائے گا۔

فادر صالح ڈائیگو نے وزیر تعلیم کے کورونا وائرس کے بعد کی صورتحال میں تعلیم کے حوالے سے کئے جانے والے اقدامات کو سراہاتے ہوئے کہا کہ ہم سب بھی یہی چاہتے ہیں کہ زیادہ سے زیادہ لوگ اس وائرس میں مبتلا نہ ہوں اور اس کے لئے اب یہ ضروری ہے کہ سماجی دوری کو بنائے رکھا جائے۔

فادر صالح نے مزید کہا کہ کیتھولک ایجوکیشن بورڈ کے زیر انتظام چلنے والے اسکولز تمام حکومتی ہدایات پر عمل پیرا ہے،تعلیمی اداروں کی اس وائرس کے باعث بندش سے بورڈ کے زیر انتظام چلنے والے ادارے بھی مالی بحران کا شکار ہیں، سندھ یا وفاقی حکومت اس حوالے سے تعلیمی اداروں بالخصوص نجی تعلیمی اداروں میں زیر تعلیم طلبہ و طالبات کے والدین کو فیسوں کی ادائیگی کے لئے زور دے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ اس وقت تعلیمی اداروں کو کھولنے سے بچوں میں اس وائرس کے پھیلنے کے خدشات ہیں لیکن اگر اس طرح کی ایس او پیز بنائی جائیں کہ ہر کلاس روزانہ کی بجائے کم از کم ہفتہ میں دو بار کلاس لے لیں،جب تک فزیکلی بچہ تعلیمی ادارے میں نہیں آئے گا والدین فیسوں کی ادائیگی میں سنجیدہ نہیں ہوں گے۔