کاشتکاروں کے گھروں پر چھاپے اچھا اقدام نہیں ،علی گورایہ

260

فیصل آباد (جسارت نیوز) کسان بورڈکے ضلعی صدر علی احمد گورایہ نے کہا ہے کہ پنجاب کے دیگر اضلاع میں ضلعی انتظامیہ کی ہدایت پر کاشتکاروں کے گھروں میں چھاپے مار کر گندم برآمد کرہی ہے جو کہ مناسب اقدام نہیں ہے۔ کاشتکار اپنے گھر میں سال بھر کی گندم اکٹھی کرکے استعمال میں لاتے ہیں اور اس گندم کو بطور بیج بھی استعمال میں لایا جاتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ اس وقت صوبہ سندھ میں گندم کی کٹائی کا کام مکمل، جنوبی پنجاب میں یہ کام اس وقت عروج پر جبکہ وسطی پنجاب میں کٹائی بارشوں اور ژالہ باری کے باعث تاخیر سے شروع ہوئی ہے۔ شمالی پنجاب میں کٹائی کا کام شروع ہونے میں ابھی کچھ اور وقت لگے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس سال نہری علاقوں میں ژالہ باری اور بارشوں کی وجہ سے بعض اضلاع میں گندم کی فصل کو نقصان پہنچا لیکن دوسری طرف بارانی علاقوں میں گندم کی فصل بہت بہتر رہی۔ ہمارا خیال ہے کہ اس سال ملک میں گندم کی مجموعی پیداوار بہتر رہے گی اور حکومت کی طرف سے متعین کیا جانے والا گندم کا پیداواری ٹارگٹ پورا ہوگا۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ گندم کی خریداری مراکز پر جراثیم کش اسپرے کرایا جائے۔ وہاں پر سماجی فاصلے کے اصولوں کو مدنظر رکھتے ہوئے کسانوں کے لیے بیٹھنے کا مناسب انتظام کیا جائے اور وہاں موجود سرکاری اسٹالز پر کسانوں کے رش کو محدود رکھنے کا انتظام کیا جائے۔ وہاں کام کرنے والے اہلکاروں کے لیے ماسک اور سینی ٹائزر کا استعمال بھی یقینی بنایا جائے۔ اگر ایسا نہ ہوسکا تو ہمیں خدشہ ہے کہ کہیں کورونا وائرس کی وبا شہروں سے نکل کر دیہات میں نہ آ جائے۔