فلسطینی گھرانے کو جلا کر شہید کرنے والا انتہا پسند یہودی مجرم قرار

149

مقبوضہ بیت المقدس (انٹرنیشنل ڈیسک) اسرائیل کی ایک ضلعی عدالت نے 2015 ء میں فلسطینی بچے اور اس کے والدین کو زندہ جلانے والے انتہا پسند یہودی کو مجرم قرار دے دیا۔ عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ جولائی 2015 ء کی یہودی آبادکار امیرم بن الیل نے مغربی اردن میں فلسطینی خاندان کے گھر پر بم پھینکا تھا، جس سے 18 ماہ کا علی دوابشہ موقع ہی پر ہلاک ہو گیا، جب کہ اس کی ماں ریحام اور والد سعد بعد میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسے۔ حملے میں علی کا 4سالہ بھائی احمد بچ گیا تھا۔ اسرائیلی استغاثہ رائل آتسمون نے اسے نسل پرستانہ حملہ قرار دیا۔ ادھر مجرم کے وکلا نے دعویٰ کیا کہ ان کے مؤکل کو تشدد کا نشانہ بناکر اس سے اعتراف جرم کرایا گیا۔