لیبیا ،فوج نے اہم ایئربیس آزاد کرالیا

293

طرابلس (انٹرنیشنل ڈیسک) لیبیا میں اقوام متحدہ کی حمایت یافتہ حکومت نے دعویٰ کیا ہے کہ الوطیہ ائربیس کو باغی حفتر ملیشیا سے آزاد کرالیا گیا۔ لیبی حکومت کے ترجمان محمد قانونو کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا کہ الجزائر کی سرحد کے قریب واقع ہوائی اڈے کو سخت لڑائی کے بعد باغیوں سے چھڑا لیا گیا۔ خبررساں اداروں کے مطابق فوج کی جانب سے روسی ساختہ اینٹی میزائل نظام کی تصاویر جاری کی گئی ہیں،جسے الوطیہ ہوائی اڈے سے تحویل میں لیا گیا ہے۔ یہ میزائل سسٹم متحدہ عرب کے ذریعے باغیوں کو فراہم کیا گیا تھا۔ اس کے علاوہ ائربیس سے جنگی طیارے، ہیلی کاپٹر اور مختلف اقسام کی گاڑیاں قبضے میں لی گئیں۔ لیبی فوج کو ہوائی اڈے سے بھاری مقدار میںفرانس اور دیگر ممالک کے جدید ترین میزائل بھی ملے۔واضح رہے کہ خلیفہ حفتر نے گزشتہ برس اپریل میں دارالحکومت طرابلس پر قبضے کے لیے چڑھائی کا آغاز کیا تھا۔ ایک سال کے دوران باغیوں کے حملوںمیں ایک ہزار سے زائد شہری ہلاک ہوچکے ہیں۔ مبصرین کا کہنا ہے کہ تیونس کی سرحد سے 25کلومیٹر کے فاصلے پر واقع الوطیہ ائربیس پر قبضے کے بعد اب لیبی فوج پوری قوت سے جنوبی طرابلس کے قریب باغیوں کے خلاف کارروائیاں کرے گی۔ الوطیہ ہوائی اڈے کوآزاد کرانا لیبی حکومت کی بڑی کامیابی ہے اور اس سے ملکی فوج کی حفتر ملیشیا کے خلاف پوزیشن بہت مضبوط ہوگئی ہے۔ الوطیہ اڈا مشرقی لیبیا میں خلیفہ حفتر کا آخری مرکز تھا،جس کے کھونے سے باغیوں کو بہت بڑا دھچکا پہنچا ہے۔ باغی اسی ہوائی اڈے کو طرابلس اور دیگر علاقوں پر بمباری کے لیے استعمال کرتے تھے۔ اس اہم کامیابی کے بعد لیبی فوج کو دیگر محاذوں کی جانب سے لاحق خطرات ختم ہوگئے ہیں۔