سربیا: مہاجرین کو کیمپ میں محدود کرنے کے لیے فوج تعینات

220

بلغراد (انٹرنیشنل ڈیسک) سربیا میں کروشیا کی سرحد کے قریب واقع ایک قصبے میں سیکڑوں مہاجرین یورپی یونین میں داخلے کے منتظر ہیں جب کہ انہیں روکنے اور مہاجر کیمپوں تک محدود رکھنے کے لیے فوج تعینات کردی گئی ہے۔ خبر رساں اداروں کے مطابق بلقان کی ریاست سربیا کی وزارت دفاع نے ایک اعلامیے میں کہا ہے کہ مہاجر کیمپ کی جانب فوجی دستے بھیجنے کا حکم صدر الیگزینڈرو کی جانب سے جاری کیا گیا ہے جس میں ہدایت کی گئی ہے کہ کروشیا کے قریب سرحدی قصبے سِڈ میں جاکر امن و امان کی خراب صورت حال کو کنٹرول کیا جائے۔ واضح رہے کہ سِڈ میں واقع 3 مہاجر کیمپوں میں پناہ کے متلاشی تقریباً 1500 ایسے تارکین وطن مقیم ہیں، جو یورپی یونین میں داخلے کے خواہش مند ہیں اور گزشتہ کئی ماہ سے ان کیمپوں میں انتہائی پریشان کن حالات کا سامنا کرتے ہوئے رہایش پذیر ہیں۔ سِڈ کے ان 3 مہاجر کیمپوں میں مقیم تارکین وطن کا تعلق پاکستان، افغانستان اور شام سے بتایا گیا ہے۔ صدر الیگزینڈرو نے فوج کو ہدایت کی ہے کہ وہ مقامی آبادی کو مہاجرین کی جانب سے مبینہ طور پر ڈرائے دھمکائے جانے اور ہراساں کیے جانے کے خلاف تحفظ فراہم کریں۔ ساتھ ہی کہا گیا ہے کہ قصبے میں ہونے والی جرائم کی وارداتوں پر بھی قابو پایا جائے، جن کا الزام مہاجرین پر عائد کیا جاتا ہے۔