جرمنی: مسجد کے دروازے پرسور کا سر لٹکانے کا واقعہ‘ ترکی کی مذمت

147

انقرہ (انٹرنیشنل ڈیسک) جرمنی میں نسل پرست شرپسندوں کی جانب سے نفرت انگیز حرکت کا ارتکاب کیے جانے کے بعد ترکی نے واقعے کی شدید مذمت کی ہے۔ ترک وزیر خارجہ مولود چاوش اولو نے کہا ہے کہ جرمنی کے شہر اسٹٹ گارٹ کے قریب ایک مسجد کے دروازے پر سور کا سر لٹکانے کا واقعہ یورپ میں نسل پرستی اور اسلامو فوبیا کی بدترین مثال ہے اور اس کے مرتکب افراد کو فوری طور پر قانون کے کٹہرے میں کھڑا کرنا چاہیے۔ ترک خبر رساں ادارے کے مطابق مولود چاوش اولو نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری اپنے پیغام میں کہا کہ ماہ رمضان المبارک کے بابرکت مہینے کے دوران بھی نسل پرستی اور اسلام سے دشمنی یورپ میں بدستور جاری ہے۔ جرمنی میں مسجد پر بدترین حملہ اس کی آخری مثال ہے۔ اس افسوس ناک واقعے میں استعمال ہونے والی علامت دراصل اس بیمار ذہنیت کی عکاسی کرتی ہے۔ انہوں نے واقعے میں ملوث افراد کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا ہے۔ واضح رہے کہ گزشتہ دنوں جرمنی کے شہر اسٹٹ گارٹ کے قریب واقع واہینگن اینز نامی قصبے میں فاتح مسجد جو ترکی کے اسلامی مذہبی امور سے وابستہ ہے، اس کے مرکزی دروازے پر سور کا سر لٹکا دیا گیا تھا۔