سندھ میں خربوزے کی فصل تیار ہو چکی ہے لیکن فصل تیار ہونے کے باوجود لاک ڈاؤن کے باعث اور ٹرانسپورٹ کی قلت کی وجہ سے خربوزوں کی تیار فصل کا منڈی تک رسائی ناممکن بن چکا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق خربوزوں کی منڈی تک رسائی نہ ہونے سے مقامی کاشتکار شدید پریشانی میں مبتلا ہیں۔
کاشتکاروں کا کہنا ہے کہ خربوزے کی فصل تیار ہو چکی ہے مگر لاک ڈاؤن کے باعث منڈی تک پہنچانے کے لیے گاڑیاں نہیں مل رہی ہیں ۔ اگر کوئی گاڑی والا راضی بھی ہوجائے تو وہ گنا کرائے کا مطالبہ کرتاہے۔
کاشت کاروں نے مزید کہا کہ خربوزوں کی فصل پر لاکھوں روپے کا خرچہ کیا ہے، لیکن اب اس فصل سے ہمارے اخراجات کا نکلنا بھی مشکل بن چکا ہے، فصل کو کاٹتے ہیں تو منڈی تک رسائی نہیں ہو پا رہی ہے اگر فصل کو نہیں کاٹتے ہیں تو ٹڈی دل کے حملے سے اور زمین پر پڑے رہنے سے خربوزے خراب ہو رہے ہیں ۔
مقامی کاشتکاروں نے حکومت سے لاک ڈاؤن ختم کرکے ٹرانسپورٹ کے ذریعے فصل کو منڈی تک رسائی دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت کو چاہیے کہ چھوٹے کاشتکاروں کو سہولیات دے کر ان کی فصل کو منڈی تک رسائی دے تاکہ انہیں ہونے والے کسی بھی نقصان سے بچایا جا سکے-