درگزر………………اجمل سراج

158

آسرا کوئی نہیں تیرے سوا
بات یہ ہم جانتے ہیں صاف صاف
کر خطائوں سے ہماری درگزر
پھیر مَت ہم سے تو چشمِ التفات