نازک صورتحال میں حکومت اور اپوزیشن کا ساتھ نہ بیٹھنا افسوسناک ہے،سراج الحق

651
اسلا م آباد: امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق پریس کانفرنس کررہے ہیں

اسلام آباد( نمائندہ جسارت)امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ اس نازک صورتحال میں بھی حکومت اور اپوزیشن اکٹھے نہیں بیٹھ سکے جوقابل افسوس ہے۔حکومت اور اپوزیشن اپنی انا کے گنبد سے باہر آکر عوام کی خدمت کا بیڑا اٹھائیں ۔ حکومت اب تک اعلانات اور تقریروں پر اکتفا کیے بیٹھی ہے ۔ عوام مسائل سے دوچار ہیںجبکہ حکومت عملاً کہیں نظر نہیں آرہی ۔لاک ڈائون کو 2 ہفتے ہونے کو آئے مگر اسپتالوں میں کورونا سے لڑنے والے ڈاکٹروں تک سامان پہنچا نہ مستحقین کو امداد کا ایک روپیہ ملا۔وزیر اعظم کنفیوژڈ ہیں اور لگتا ہے کہ کسی آئسو لیٹ کمرے میں بیٹھے تقریروں کے ذریعے اپنی موجودگی کا احساس دلارہے ہیں۔ وزیر اعظم کہتے ہیں کہ میں لاک ڈائون کے حق میں نہیں حالانکہ ملک کے بہت بڑے حصے میں لاک ڈائون ہے اور بہت سے علاقوں میں نہیں ہے مگر وزیر اعظم کو کچھ پتا نہیں۔حکومت امرا کونوازنے کی بجائے عوام کو سبسڈی دے۔ تیل کی قیمتوں میں کمی کے بجائے حکومت نے اب بھی کمائی کا ذریعہ بنا رکھا ہے ۔حکومت نے بجلی و گیس کے بلوں کو جمع کرانے میں3 ماہ تک رعائت دینے کاا علان کیاتھا مگر بینکوں کو اس بارے میں گائیڈ لائن نہیںدی جس کی وجہ سے لوگ روزانہ بینکوں کے سامنے قطاروں میں لگے نظرآتے ہیں ،حکومت 25ہزار سے کم آمدن والوںسے بل لینے کے بجائے معاف کرے ۔ وزیر اعظم ٹائیگر فورس بنانے کے بجائے بلدیاتی اداروں کو فعال کریں، 12سو ارب روپے ٹائیگر فورس پر لگانے سے خورد برد کا دروازہ کھلے گا۔ہم حکومت کی کوتاہیوں پر خاموش نہیں رہیں گے ۔ملک میں کسی چیز کی کمی نہیں ،اشیائے خور و نوش پر ٹیکس فوری ختم کیا جائے۔حکومت گندم کی کٹائی کے لیے کسانوں کو مشینری اور سہولیات دے اور ایمرجنسی بنیاد پر گندم کو سمیٹنے کے انتظامات کیے جائیں ۔ تبلیغی بھائیوں کے ساتھ حکومتی رویہ انتہائی قابل مذمت ہے ۔ چھوٹے چھوٹے کمروں میں 50،50 لوگوںکو قید کرنے اور تندرست لوگوں میں کورونا پھیلانے کے بجائے انتہائی عزت و احترام کے ساتھ ان کے علاقوں میں پہنچایا جائے ۔الخدمت فائونڈیشن کسی مذہب ،مسلک ،علاقے اور رنگ و نسل کے امتیاز کے بغیر قوم کی خدمت کررہی ہے ۔جماعت اسلامی پاکستان کے مرکزی میڈیا سیل کے مطابق ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان میاں محمد اسلم ،شمالی پنجاب کے امیر ڈاکٹر طارق سلیم ،امیر جماعت اسلامی اسلام آباد نصراللہ رندھاوااورتاجررہنما کاشف چودھری بھی موجود تھے ۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ سیاسی جماعتیں قوم کی خدمت کے لیے آگے بڑھیں ۔ کورونا کے مریضوں سے مجرموں جیسا سلوک کرنے کے بجائے علاج معالجے سمیت تمام سہولیات فراہم کی جائیں۔انہوں نے بتایا کہ الخدمت فائونڈیشن کے ایک لاکھ رضا کار ملک بھرمیں امدادی سرگرمیوں میں مصروف ہیں،کورونا وائرس کے باعث ساری دنیا پریشان ہے،نفسا نفسی کے عالم میں بڑے ممالک نے اپنی زمینی اور فضائی سرحدیں بند کردی ہیں، سیلف آئسولیشن اپنے آپ کو کورونا سے بچانے کا واحد حل ہے۔ جماعت اسلامی نے اپنے تمام مراکز کو کورونا وائرس سے آگہی اورعوام کی امداد کے لیے وقف کردیا ہے۔ سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ کورونا وائرس سے نمٹنا کسی ایک سیاسی جماعت یا این جی او کی ذمے داری نہیں ہے۔ پاکستان کے ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل اسٹاف صف اول کے مورچے پر لڑ رہے ہیں قوم انہیں سلام پیش کرتی ہے۔اس وقت رنگ ونسل،زبان اور مذہب سے بالاتر ہوکر پوری انسانیت کی فلاح کے لیے کام کرنے کی ضرورت ہے،حکومت اب تک تقریروں سے آگے بڑھ کر کوئی عملی اقدامات کرنے میں ناکام رہی ہے۔عوام اور مخیر حضرات آگے بڑھیں اور اپنی مدد آپ کے تحت مستحق افراد کی مدد کریں۔،انہوں نے کہا کہ تمام صوبوں میں لاک ڈائون ہے لیکن وزیر اعظم کہتے ہیں کہ ہم لاک ڈائون نہیں کر سکتے۔وزیر اعظم سیلف آئسولیشن میں ہیں ان کو عوام کے درد کا احساس نہیں،حکومت اللہ کو راضی کرنے کے لیے کاروباری افراد پر سود معاف کرنے کا اعلان کرے۔انہوں نے کہا کہ جب وزیر اعظم ٹائیگر فورس بنائیں گے توپھرکسی سیاسی جماعت کو فورس بنانے سے نہیں روک سکیں گے ۔